روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
زیادہ ہو۔ پس عورتوں کو حقیر وذلیل نہ سمجھنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ بے کس اور مجبور اور شکستہ دل کا تھوڑا سا بھی عمل قبول فرمالیتے ہیں اور اس کے درجے بڑھادیتے ہیں۔ حضرت حکیم الامّت تھانوی رحمۃاﷲ علیہ نے ایک دن خطوط کا جواب لکھنا چاہا،مضامین کی آمد بند ہوگئی۔ تفسیر لکھنا چاہا۔ مضامین کی آمد بند تھی دل میں عجیب بے کیفی اور قبض طاری ہوا۔ حق تعالیٰ شانہٗ سے دُعا کی کہ اے رب! جو کوتاہی ہوگئی ہو اور جس کے سبب دل کا یہ حال ہورہا ہے اس پر ہم کو تنبیہ اور ہدایت فرمادیجیے تاکہ اس کی تلافی کرلوں۔ دل میں وارد ہوا کہ بڑی پیرانی صاحبہ نے کہا تھا کہ ہم کہیں ضرورت سے جارہے ہیں، آپ صبح مرغیوں کو کھول کر دانہ پانی دے دیجیے گا اور حضرت والا بھول گئے تھے۔ بس فوراً خانقاہ سے گھر تشریف لے گئے اور ڈربے سے اُن کو کھولا۔ مرغیوں کو ڈربے کے اندر گھٹن ہورہی تھی، بھوک پیاس کی تکلیف الگ تھی جیسے اُن کو آزادی ملی اور دانہ پانی ملا اور اُن کی گھٹن دور ہوئی، حضرت والا کے قلب سے قبضِ باطنی اور بے کیفی دُور ہوئی اور مضامین کا فیضان شروع ہوگیا۔ یہ بات احقر نے عارف باللہ حضرت ڈاکٹر محمد عبدالحی صاحب دامت برکاتہم سے سُنی ہے۔عبرت جب جانوروں کے دل کو گھٹانے سے یہ حال ہوتا ہے تو جو لوگ مخلوقِ خدا کو یا اپنی بیوی کو یا ماں باپ کو ستاتے ہیں اُن کے دل کا کیا حال ہوگا۔ فَاعۡتَبِرُوۡا یٰۤاُولِی الۡاَبۡصَارِ ؎ أ أ أ أ ------------------------------