روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
یہ رشتہ محبت کا قائم ہی رکھے جو سو بار ٹوٹے تو سو بار جوڑے رہِ عشق میں ہے تگ و دو ضروری کہ یوں تابہ منزل رسائی نہ ہوگی پہنچنے میں حد درجہ ہوگی مشقت تو راحت بھی کیا انتہائی نہ ہوگی ۲۹)طبیعت کی گندگی بعض لوگوں کی دیر تک نہیں جاتی تو نا اُمید نہ ہو کیوں کہ طبیعت کی گندگی اور بُرے تقاضوں پر عذاب نہ ہوگا بلکہ مجاہدہ کا ثواب ملے گا۔ بُرے تقاضے پر جب تک عمل نہ کرے کچھ غم و فکر کی بات نہیں چاہے تمام عمریہ مجاہدہ اور تکلیف رہے ۔نفس دراصل مجاہدہ سے گھبراتا ہے اِس لیے اِس کی تکلیف کا خیال نہ کرے، اپنے دل کی آرزو کو توڑ دے اور حکمِ الٰہی کونہ توڑے۔حکایت مثنوی مولانا روم میں ہے کہ سلطان محمود نے اراکینِ سلطنت سے ایک نایاب اور بیش قیمت موتی کو پتھر سے توڑنے کا حکم دیا۔ سب نے انکار کردیا کہ اتنا قیمتی موتی جو دربارِ شاہی میں نادر اور بے مثل ہے توڑنا مناسب نہیں۔ ایاز کو حکم دیا اُس نے فوراً توڑ دیا اور جب اُس سے پوچھا گیا: تم نے کیوں توڑا؟ تو اُس نے جواب دیا ؎ گفت ایاز اے مہتران نامور امرِ شہ بہتر بہ قیمت یا گہر ایاز نے کہا: اے حضرات! شاہی حکم زیادہ قیمتی ہے یا یہ موتی؟ اِس حکایت میں یہی سبق مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ نے دیا کہ اِن حسین صورتوں کو دیکھنے کی آرزو توڑنے میں دیر نہ کرو۔ امرِ الٰہی کے مقابلے میں دل کی کچھ قیمت نہیں۔ اِن شمس و قمر صورتوں سے نظر بچاؤ پھر قربِ الٰہی کی لذّت و حلاوت دل میں دیکھو ؎