روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
دلے دارم جواہر پارۂ عشق ست تحویلش کہ دارد زیر گردوں میر سامانے کہ من دارم میں سینے میں ایسا دل رکھتا ہوں جو عشقِ الٰہی کے جواہر پاروں کا خزانہ ہے تو آسمان کے نیچے مجھ سے زیادہ صاحبِ دولت کون ہوگا۔ اور اس قیمتی سرمایۂمحبت کو ان فانی حسینوں پر قربان کرکے دراصل دونوں جہاں کی زندگی کو تباہ کرنا ہے کیوں کہ دُنیا میں عاشق مجاز کو تمام عمر تڑپ تڑپ کے جینا ہوتا ہے ؎ نہ نکلی نہ اندر رہی جانِ عاشق بڑی کشمکش میں رہی جانِ عاشق چمن میں تابِ روئے گل اگر دیکھا تو کیا دیکھا اگر تھا دیکھنا تو دیکھتے بلبل کی بے تابی اورآخرت یوں تباہ ہوئی کہ غیر اﷲ سے دل لگانے کے بعد پھر اﷲ تعالیٰ سے دل غافل ہوجاتا ہے اور عبادت کی حلاوت سلب ہوجاتی ہے دل تباہ ہوجاتا ہے ؎ دل گیا رونقِ حیات گئیبیان مذمت عشقِ مجازی (از حضرت سعدی شیرازی رحمۃ اﷲ علیہ) جہاں اے برادر نماند بکس دل اندر جہاں آفریں بندوبس اے بھائی! دُنیا کسی کا ساتھ نہیں دیتی مرتے ہی سب چھوٹ جاتے ہیں پس دل کو جہاں کے خالق سے باندھ لے ؎ چوں آہنگ رفتن کند جانِ پاک چہ بر تخت مردن چہ برروئے خاک