روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
ہیں؟ ارشاد فرمایا کہ جو خدائے پاک کا والہانہ ذکر کرتے ہیں۔ احقر مؤلف عرض کرتا ہے کہ اہلِ محبت کو اہلِ محبت سے مناسبت ہوتی ہے۔ دیوانوں کی کسی دیوانے کے ساتھ اچھی گزرتی ہے ؎ جی چاہتا ہے ایسی جگہ میں رہوں جہاں جیتا ہو کوئی درد بھرا دل لیے ہوئےبدنگاہی کے طبّی نقصانات مثانہ کمزور ہوجاتا ہے جس سے پیشاب کے قطرے یا مذی کے قطرے آتے رہتے ہیں اور وضو اور نماز میں مشکل پیدا ہوجاتی ہے ،نیز بدنگاہی کے مریضوں کو اکثر جریان کی شکایت ہوجاتی ہے، کیوں کہ خیالات کی گندگی اور بدنگاہی سے منی پتلی ہوکر پیشاب کے ساتھ یا کثرتِ احتلام کی صورت میں ضایع ہونے لگتی ہے جس سے دماغ کی کمزوری، دل کا کمزور ہونا اورگھبرانا، کمر میں درد، پنڈلی میں درد، سر میں چکر، آنکھ کے سامنے اندھیرا آنے لگنا، سبق یاد نہ ہونا یا یاد ہوکر جلد بھول جانا، کسی کام میں دل نہ لگنا، غصہ کا بڑھ جانا، نیند کم آنا، ہمت اور ارادے کا پست ہوجانا۔ چوں کہ منی ایک قیمتی سرمایہ ہے اِس کے ضایع ہونے سے ان علاماتِ مذکورہ کا ظاہر ہونا ایک فطری اور ضروری امر ہے۔ لہٰذا طالب علموں کو نوجوانی میں بہت ہی اہتمام سے بُری صحبت اور بدنگاہی سے بچنا چاہیے ؎ مرقد میں ہم نے دیکھا اخترؔ ہزار کیڑے چپٹے ہوئے تھے اُن کو کل تک جو مہہ جبیں تھے حُسنِ فانی کے عاشقوں کی بہار چند روزہ ہوتی ہے ؎ بہارِحُسنِ صورت سے جو عاشق زندہ ہوتا ہے وہ تبدیلِ بہارِ رنگ سے شرمندہ ہوتا ہے جمالِ سیرت و معنیٰ سے جو تابندہ ہوتا ہے تو لطف زندگی بھی اُس کا پھر پایندہ ہوتا ہے