روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
آفتا با تو چو قبلہ وامیم شب پرستی و خفاشی می کنیم پیش نور آفتاب خوش مساغ راہ نمائی جستن از شمع و چراغ بے گماں ترکِ ادب باشد ز ما کفرِ نعمت باشد و فعلِ ہوا (رومی) تو دشمن کے کہنے پر دوست کے ساتھ عہد کو توڑ رہا ہے۔ ذرا سوچ کہ تونے کس سے توڑا اورکس سے جوڑا؟ تو سورج کے ہوتے ہوئے رات کو پسند کرتا ہے اور چمگادڑ کی طرح رہنا چاہتا ہے، سورج کے ہوتے ہوئے موم بتی اور چراغ سے مدد حاصل کررہا ہے۔ ہمارا (بندوں کا) یہ بےادبی وگستاخی اللہ کی شان میں کرنا اللہ تعالیٰ کی نعمت کی ناشکری اور نفس کا فعل ہے ۔ پھر یہ دُعا کرے کہ اے اﷲ!میرے قلب میں جاہی اور باہی جتنی بھی بیماریاں ہیں سب کو دور فرما دیجیے اور میرا ظاہر و باطن ایسا بنا دیجیے کہ آپ مجھ سے راضی اور خوش ہوجائیں اور مجھے صدق فی الطلب یعنی سچی طلب عطا فرمائیے۔۱7)صحبتِ اہل اللہ کسی اﷲوالے کی صحبت میں گاہ گاہ التزاماً حاضری دیتا رہے اور اﷲ کی محبت کی باتیں سُنتا رہے کہ بدون(بغیر) صحبتِ اہل اﷲ اصلاحِ نفس اور توفیقِ استقامت عادتاً دشوار بلکہ ناممکن ہے۔۱8)عشق مجازی کے بیماروں کے لیے باہی بیماری یعنی عشقِ مجازی میں مبتلا اشخاص کے لیے ایک مختصر تتمہ: مراقبہ ۱) دُنیا کے حسینوں کی بے وفائی کو سوچے کہ اگر ان پر جان و مال اور دولت و عزت سب