روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
تو تصور کریں کہ زبان کے ساتھ ساتھ قلب کے مقام سے بھی اللہنکل رہا ہے اور نہایت محبت اور درد بھرے دل سے اﷲ کا نام لیا جاوے۔ مولانا رومی رحمۃ اﷲعلیہ فرماتے ہیں ؎ عام می خوانند ہر دَم نام ِ پاک ایں اثر نہ کند چو نبود عشق ناک عام لوگ اﷲ تعالیٰ کا نامِ پاک ہر دَم لیتے ہیں لیکن یہ اثر نہیں کرتا ہے جب تک کہ عشق ناک ذکر نہ کیا جائے یعنی محبت سے دل کی گہرائی سے نام پاک لینے سے کچھ اور ہی اثر ہوتا ہے ؎ دل کی گہرائی سے تیرانام جب لیتا ہوں میں چومتی ہے میرے قدموں کو بہارِ کائنات (اختؔر)۶)مراقبہ اَلَمۡ یَعۡلَمۡ بِاَنَّ اللہَ یَرٰی پھر یہ مراقبہ کرے کہ حق تعالیٰ مجھے دیکھ رہے ہیں یعنی حق تعالیٰ کے بصیر و خبیر ہونے کا تصور کرے اور دل ہی دل میں حق تعالیٰ سے یوں باتیں کرے کہ اے اﷲ! جس وقت میں بدنگاہی کررہا تھا اور جس وقت بُرے خیالات سے لذّت حاصل کر رہا تھا یاجس وقت گناہ کررہا تھا اُس وقت آپ کی قدرتِ قاہرہ بھی مجھے اس جرم کی حالت میں دیکھ رہی تھی۔ اُسی وقت اگر آپ کا حکم ہوجاتا کہ اے زمین! شق ہوکر اس نالائق کو نگل جا، یا آپ حکم فرمادیتےکہ فَقُلْنَا لَھُمْ کُوْنُوْا قِرَدَۃً خَاسِئِیْنَ؎ ہم نے کہہ دیا ان لوگوں کو کہ تم بندر ذلیل ہوجاؤ۔ تو میں اسی وقت ذلیل ہو جاتا اور مخلوق میری اس رسوائی کا تماشا دیکھتی۔ اے اﷲ! آپ اپنی قدرتِ قاہرہ سے اسی وقت مجھے کسی دردناک بیماری میں مبتلا کردیتے تو میراکیا حال ہوتا یا مجھے تنگ دستی اور فاقوں میں مبتلا کر دیتے تو میرا کیا حال ہوتا! مگر آپ کے کرم وحِلم نے مجھ سے انتقام نہیں لیا۔ اگر آپ کا حِلم میرے اوپر کرم فرما نہ ہوتا تو ------------------------------