روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
قسمِ اوّل۔الصبر علی الطاعۃ صبر کی پہلی قسم عبادات پر صبر کرنا ہے۔ یہ قسم تین طریقوں پر مشتمل ہے: ۱) عبادت شروع کرنے سے پہلے نیّت کی درستی کرلی جاوے یعنی صرف رضائے مولیٰ کے لیے شروع کرے۔ دل کو اور نیتوں سے پاک وصاف کرلے۔ ۲) عبادت شروع کرنے کے بعد دل کو اللہ کے سامنے حاضر رکھنا، ایسا نہ ہو کہ جسم تو خُدا کے سامنے ہو اور دل غیرخدا کے ساتھ مشغول ہو اور یہی مفہوم خشوع کا ہے جس کی تفسیر’’سکون‘‘ سے مفسرین نے کی ہے۔ اور عبادت میں اس نعمت کے حصول کا طریقہ یہ ہے کہ اپنے دل کو فکر محمود میں مشغول کردیا جائے۔ مثلاً بیت اللہ کا تصور کیا جائے یا اللہ تعالیٰ کی طرف دھیان رکھا جاوے کہ حق تعالیٰ ہم کو دیکھ رہے ہیں یا مثلاً نماز میں جو کچھ زبان سے ادا کرے اس کو سوچ سوچ کر اور ارادے سے ادا کرے اور اس کے معانی اور مفہوم کی طرف توجہ رکھے۔ اور حکمت اس میںیہ ہے کہ نفس بیک وقت دو شے کی طرف متوجہ نہیں ہوسکتا۔ پس جب فکرِ محمود کے ساتھ دل مشغول ہوگا تو خود بخود لایعنی اور فضول خیالات دل سے دور ہوجاویں گے۔ ۳) عبادت کی تکمیل کرکے پھر لوگوں سے کہتا نہ پھرے جیساکہ کسی حاجی صاحب نے اپنے ملازم سے کہا کہ میرے مہمان کو اس صراحی سے پانی پلانا جو میں دوسرے حج میں مکہ شریف سے لایا ہوں اور ایک جملہ سے دو حج کا ثواب ضایع کردیا۔ پس عبادات کرکے مخلوق پر ظاہر کرنے کی خواہش کو روکے اور جو تکلیف ہو اس پر صبر کرے۔ تنبیہ:تمام اقسامِ مذکورہ پر دوام اور پابندی مطلوب ہے جیساکہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں: اَحَبُّ الْاَعْمَالِ اِلَی اللہِ اَدْوَمُہَا وَاِنْ قَلَّ؎ یعنی اللہ تعالیٰ کے نزدیک اعمال میں سے محبوب تر عمل وہ ہے جو ہمیشہ جاری رہے اگرچہ ------------------------------