روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
جب روح دُنیا سے رخصت ہوتی ہے تو کیا تخت شاہی پر مرنا اور کیاخاک پر مرنا سب برابر ہو جاتا ہے ؎ ہرکہ دل پیش دلبرے دارد ریش در د ست دیگرے دارد جو شخص اپنا دل کسی دلبر کو د یتا ہے دراصل اپنی داڑھی کی عزت دوسرے کے ہاتھ میں دیتا ہے۔حکایت حضرت سعدی شیرازی رحمۃ اﷲ علیہ نے کسی حسین کے چہرے پر داڑھی نکلنے کے بعد دریافت کیا: ارے بھائی! چاند پر چیونٹیاں کیوں جمع ہیں؟ اُس نے جواب دیا کہ میرے حُسن کے زوال پر ماتمی لباس میں ہے ؎ مگر بماتم حُسْنم سیاہ پوشید ستحکایت ایک بزرگ عالمِ دین نے فرمایا کہ کسی حسین کے ساتھ خلوت پرہیز گاری کے باوجود بھی حرام ہے۔ نیز اگر اُس حسین کے فتنے سے بچ بھی جاوے گا تو بدگویوں اور بدگمانیوں سے نہ بچ سکے گا یعنی لوگ تہمت سے بدنام کرتے رہیں گے ؎ وَاِنْ سَلِمَ الْاِنْسَانُ مِنْ سُوْءِ نَفْسِہٖ فَمِنْ سُوْءِ ظَنِّ الْمُدَّعِیْ لَیْسَ یَسْلَمٗ اگر انسان اپنے نفس کی شرارت سے بچ بھی جاوے تو مخلوق کے بُرے گمان سے نہیں سلامت رہ سکتا۔ حدیث میں وارد ہے کہ موضعِ تہمت سے بچو۔ (گلستان)حکایت ایک بزرگ کسی دامنِ کوہ میں مقیم تھے، دوستوں نے کہا: شہر کیوں نہیں