روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
نفس و شیطان سے ہر گھڑی مقابلہ کرنے کو تیار رہے، جو کام کرنے کو یہ کہیں ہرگز نہ کرے مثلاً یہ کہے کہ اَمرد (بے ریش لڑکے) کی باتیں سنو یا اُس کی طرف دیکھو یا اُس کے پاس چلو تو ہرگز نفس کا کہنا نہ مانے اور دو تین دفعہ نفس کی مخالفت کرنے سے ان شاء اﷲ اُس کا تقاضا جاتا رہے گا یا کمزور ہوجاوے گا ؎ اَلنَّفْسُ کَالطِّفْلِ اِنْ تُھْمِلْہُ شَبَّ عَلٰی حُبِّ الرِّضَاعِ وَاِنْ تَفْطِمْہُ یَنْفَطِمٗ نفس مثل بچہ ہے اگر دودھ پینے کی عادت اس سے نہ چھڑاؤ گے تو یہ دودھ پیتے پیتے جوان ہوجاوے گا اور اگر چھڑا دو گے تو چھوڑ دے گا۔ اور اپنے نفس کی نگرانی ہر وقت کرتا رہے اور اپنے ہر کام میں سوچتا رہے کہ یہ تقاضائے نفس یا وسوسہ شیطانی سے تو نہیں ہے،تو فوراً مخالفت کرے،ڈھیلا و سست نہ پڑے اوراﷲ رب العزت سے بصدزاری و الحاح عرض کرے کہ یا اﷲ! ان اعداء سے تو پناہ دے، اگر تو پناہ نہ دے گا تو ہم کو کوئی دوسرا پناہ دینے والا نہیں اور ہم سخت گھاٹے میں پڑیں گے وَمَا ذٰلِکَ عَلَی اللہِ بِعَزِیۡزٍ(اور یہ حفاظت حق تعالیٰ پر کچھ مشکل نہیں)اور یہ سوچ لے کہ اگر اَمرد پرستی(بے ریش لڑکوں سے عشق) کروں گا تو یہ بات ضرور ظاہر ہوگی کیوں کہ عشق اور مشک چھپایا نہیں جاسکتا اور حرکات و سکنات،اُٹھنا بیٹھنا،بات چیت کرنا وغیرہ ضرور کہہ دے گا کہ یہ اَمرد پرست ہے اور جب یہ ظاہر ہوگا تو تمام عزت خاک میں مل جاوے گی،کیوں کہ عزت اﷲ تعالیٰ کی اطاعت میں ہے ؎ عزیزے کہ از در گہش سرِ بتافت بہ ہر جا کہ رفت ہیچ عزت نیافت جس عزیز نے حق تعالیٰ کی بارگاہ سے سرکشی کی تو جہاں بھی گیا کہیں عزت نہ پائی۔ پس خدمتِ دین کرے اور اﷲ تعالیٰ سے دل لگائے اور ساری خرافات سے دل کو پاک و صاف رکھے اور جہاں تک ہوسکے قلب کو فارغ رکھے یہ بڑی دولت ہے، اور بہارِ دل دیکھتا رہے اور خدائے پاک کے تعلق کی لذّت پر جو رشکِ ہفتِ اقلیم ہے شکر گزار رہے۔