روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
کیا ناز کرسکتے ہیں۔ اگر ایسا خیال میں آوے تو سمجھیں کہ شیطان دھوکا دے رہا ہے اور یہ مرض اُن میں اسی طرح پیدا کرنا چاہتا ہے کہ اُسے خبر نہ ہو، اور جب خبر ہوگی تو تب اُسے قدرتِ مقابلہ نفس پر نہ ہوگی یا بہت ہی مشکل ہوگی۔ یہ شیطان ہی کا مقولہ ہے کہ اگر جنید بغداد ی رحمۃ اﷲ علیہ جیسا مرد اور رابعہ بصریہ رحمۃاﷲ علیہا جیسی عورت خلوت میں ہو جاویں تو ہم دونوں کے خیالات بُرے پیدا کرکے دونوں کا منہ کالا کر دیں۔ تو صاحبو! یہ ایسے اولیاء کے بہکانے کا دعویٰ کرتا ہے تو ہم اور آپ کب اس کے پھندے سے بچ سکتے ہیں: وَ قُلۡ رَّبِّ اَعُوۡذُ بِکَ مِنۡ ہَمَزٰتِ الشَّیٰطِیۡنِ ﴿ۙ۹۷﴾ وَ اَعُوۡذُ بِکَ رَبِّ اَنۡ یَّحۡضُرُوۡنِ ﴿۹۸﴾؎ اور آپ یوں دعا کیا کیجیے کہ اے میرے رب! میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں شیطانوں کے وسوسوں سے۔ اور اے میرے رب! میں آپ کی پناہ مانگتا ہوں اس سے کہ شیطان میرے پاس بھی آویں۔ طفل جاں از شیر شیطاں باز کن بعد از انش بالملک انباز کن طفل روح کو شیطان کا دودھ پینے سے روکو اس کے بعد فرشتوں سے تمہاری دوستی شروع ہوگی۔ نفس و شیطان دونوں دشمنوں سے بہت ہوشیار رہنا چاہیے ورنہ دنیا اور آخرت دونوں چوپٹ و تباہ ہوجاویں گی ؎ ------------------------------