روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
اگر اس بُری خواہش پر عمل کرلیا تو گویا ایندھن کو کھا لیا۔ ایندھن کھانے کے لیے نہیں جلانے کے لیےہے۔ ایندھن کھانے کا انجام بُراہے۔ گلخن دراصل خانۂگل تھا۔ اضافت مقلوبی ہے گل کے معنیٰ یہاں اخگر آتش کے ہیں۔ گیارہواں انعام: یہ ہے کہ متقی بندوں کی آنکھوں میں ایک خاص چمک ہوتی ہے اور اُن کے چہروں پر خاص نور ہوتا ہےاور بدنگاہی سے آنکھوں کے اندر بے رونقی اور ظلمت پیدا ہوتی ہے جس سے چہرہ بے رونق اور بے نور معلوم ہوتا ہے۔ سیدنا عثمان رضی اﷲ عنہ کی مجلس میں ایک شخص بدنگاہی کرکے آیا آپ نے اُس کی آنکھوں سے ظلمت محسوس کرکے ارشاد فرمایا کہ کیا حال ہے ایسے لوگوں کا جن کی آنکھوں سے زِنا ٹپکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ متقی بندوں کی آنکھوں میں ایک خاص چمک ہوتی ہے اور اُن کے چہروں پر خاص نور ہوتا ہے۔ بارہواں انعام: یہ ہے کہ متقی بندوں کو آنکھوں کی حفاظت کرتے کرتے ایسا ملکہ اور ایسی روحانی قوت عطا ہوجاتی ہے کہ حضرتِ اقدس تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر متقی کامل ہو اور کوئی بے حیا شوخ اس کی آنکھیں زبردستی پھاڑ کر اپنے کو دکھائے تو وہ اپنی شعاع بصر پر حکومت کرے گا اور اُس کو دیکھنے نہ دے گا مگر صرف دھندلا سا عکس جو اختیار سے باہر ہے یعنی حُسن کے نکات سے شعاع بصر کو محفوظ رکھے گا آنکھیں کھلی ہوں گی مگر پوری طرح بینا نہ ہوں گی۔ جس طرح کسی پر پھانسی کا مقدمہ ہو تو دُنیا اُسے دھندلی اور بے رونق نظر آتی ہے اﷲ والوں کو بھی قیامت کے فیصلے کا خوف پھانسی سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔ تیرہواں انعام: یہ ہے کہ حضرت شاہ ولی اﷲ صاحب محدث دہلوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ شہوت اور بدنگاہی کے تقاضوں پر صبر سے ولایتِ خاصہ عطا ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہیجڑا ولایتِ عامہ سے آگے نہیں ترقی کرسکتا کیوں کہ اُس کو مجاہدہ کا وہ غم نہیں جو مردِ کامل کو پیش آتا ہے۔ نبی اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم نے حضراتِ صحابہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہم کو خصی