روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
جس میں گھاس رکھتا تھا اور اُسی طرح کھا کما جس طرح کھاتا کماتا تھا۔ تو نے میری راہ میں اپنی جھولی اور کھرپی قربان کی تھی اور اِس نے سلطنتِ بلخ کا تخت و تاجِ شاہی اور مخمل کے گدے اور عزتِ سلطانی کو میری راہ میں قربا ن کیا ہے ؎ ( از مثنوی اختر) پس نواں انعام جو غضِ بصر یعنی آنکھوں کی حفاظت اور حسینوں کی محبت سے سچی توبہ کی بدولت ملتا ہے وہ یہی مقام ہے جو اُوپر مذکور ہے یعنی قلاش اور مفلس اور تہی دست نادار مومن بھی اِس مجاہدے کی برکت سے میدانِ محشر میں حضرت سلطان ابراہیم ابنِ ادہم بلخی رحمۃ اﷲ علیہ جیسے اولیاء کی صف میں ان شاء اﷲ تعالیٰ ہوگا۔ اور وہ اس طرح کہ بعض وقت عاشقانہ مزاج اور عاشقانہ فطرت رکھنے والے لوگ کسی حسین کے حُسن سے اِس قدر متأثر ہوجاتے ہیں کہ اگر اُن کے پاس بھی سلطنتِ بلخ یا اس سے بڑی سلطنت ہوتی تو یہ اُس کے عشق میں اُسے فدا کردیتے اور اُس محبوب کو حاصل کر لیتے۔ چناں چہ برطانیہ کے ایک بادشاہ کا واقعہ سنا ہے کہ اُس نے اپنی محبوبہ کے عوض تخت شاہی کو خیر باد کہہ دیا جب کہ وہاں کی اسمبلی نے یہ شرط رکھی تھی کہ یا تو اُس حسینہ سے تعلق ختم کرو یا تختِ شاہی سے دست بردار ہوجاؤ۔ پس جب مومن ایسے حسین کے عشق سے سچی توبہ کرتا ہے جس پر وہ سلطنت