روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
شہوت سے دیکھنا ہو۔ اَجْمَعُوْا عَلٰی اَنَّہٗ یَحْرُمُ النَّظَرُ اِلٰی غَیْرِ الْمُلْتَحِیْ بِقَصْدِ التَّلَذُّذِ بِالنَّظَرِ وَتَمَتُّعِ الْبَصَرِ بِمَحَاسِنِہٖ اور علّامہ شامی رحمۃاﷲ علیہ فرماتے ہیں لیکن اگر داڑھی تھوڑی تھوڑی ہو اور کسی کو اُس کے دیکھنے میں شہوت اور میلانِ نفس محسوس ہو تو اس کا دیکھنا بھی حرام ہوگا۔ بلکہ بعض فاسقوں کو ایسے لوگوں کی طرف میلان زیادہ ہوتا ہے۔ اَقُوْلُ وَہٰذَا شَامِلٌ لِمَنْ نَبَتَ عِذَارُہٗ، بَلْ بَعْضُ الْفَسَقَۃِ یُفضِّلُہٗ عَلَی الْاَمْرَدِ خَالِیِ الْعِذَارِ اور علّامہ شامی رحمۃاﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ عورتوں کی طرف بدنظری شدید گناہ ہے لیکن اَمردوں کی طرف نظرِ شہوت اشد گناہ ہے اِنَّ حُرْمَۃَ النَّظَرِ اِلَیْہِ بِشَہْوَۃٍ اَعْظَمُ اِثْمًا لِاَنَّ خَشْیَۃَ الْفِتْنَۃِ بِہٖ اَعْظَمُ مِنْہَا وَ لِاَنَّہٗ لَا یَحِلُّ بِحَالٍ، بِخِلَافِ الْمَرْأَۃِ لیکن اگر شہوت اور میلانِ نفس نہ ہو تو خلوت اور نظر میں کوئی مضایقہ نہیں وَاَمَّا الْخَلْوَۃُ وَالنَّظَرُ اِلَیْہِ لَا عَنْ شَہْوَۃٍ لَا بَاْسَ بِہٖ وَلِہٰذَا لَمْ یُؤْمَرْ بِالنِّقَابِ ؎ ملّاعلی قاری رحمۃاﷲ علیہ نے شرح مشکوٰۃ، مرقاۃ میں فرمایا ہے کہ وَکَذٰلِکَ یَحْرُمُ النَّظَرُ اِلَی الْاَمْرَدِ اِذَا کَانَ حَسَنَ الصُّوْرَۃِ أُمِنَ مِنَ الْفِتْنَۃِ اَمْ لَا،ہٰذَا ہُوَ الْمَذْہَبُ الصَّحِیْحُ الْمُخْتَارُ حسین اَمرد کو دیکھنا حرام ہے خواہ فتنے سے مامون اور محفوظ ہی کیوں نہ ہو۔ لِاَنَّہٗ فِیْ مَعْنَی الْعَوْرَۃِ فَاِنَّہٗ یُشْتَہٰی وَصُوْرَتُہٗ فِی الْجَمَالِ کَصُوْرَۃِ الْمَرْأَۃِ بَلْ رُبَمَا کَانَ کَثِیْرٌ مِّنْہُمْ اَحْسَنَ صُوْرَۃٍ مِنْ کَثِیْرٍ مِّنَ النِّسَاءِ بَلْ ہُمْ ------------------------------