روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
ترجمہ: جو شخص گناہ کی بات اور عمل روزے میں نہ چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کو اُس کے کھانا پینا چھوڑنے کی کوئی قدر نہیں۔ ہمت کرنے سے مشکل سے مشکل کام میں من جانب اللہ مدد ملتی ہے۔ ایک صاحب جو بیس سے زیادہ سگریٹ دن بھر میں پیتے تھے یہ سننے پر کہ اسی زبان، دانت وتالو سے قرآن شریف کی تلاوت کی جاوے اور ذکر اللہ کیا جاوے اور اس کو سگریٹ کی بو سے گندا رکھا جاوے کس قدر نامناسب حرکت ہے، فوراً ہمت کرلی کہ اس وقت سے نہ پئیں گے۔اسی طرح ایک صاحب نے لندن کے قیام میں اسی خیال کے آنے پر وہاں ارادہ ترکِ سگریٹ کا کرلیا اور اس پر عمل برابر ان دونوں حضرات کا جاری ہے حالاں کہ ایک صاحب کی عادت تیس سال سے زیادہ کی تھی۔ اسی طرح ضرورت ہے کہ شرعی داڑھی رکھنے کا قصد وہمّت اس مبارک مہینے میں کرلی جاوے پھر شرعی داڑھی کے بعد اپنے چہرے کو آئینہ میں دیکھا جاوے، تو خود ہی فیصلہ کرے گا کہ شکل کتنی نورانی ہوگئی ہے، یہ گناہ ایسا ہے کہ ہر وقت اس میں ابتلا رہتا ہے۔ چوری،قتل،بدکاری دن یا رات کو کرے تو صبح کو کسی کو معلوم نہیں ہوتا حالاں کہ بڑے گناہ ہیں مگر شرعی داڑھی نہ ہونے سے نماز، روزہ اور حج کی حالت میں بھی مجرم کی صورت میں ہے۔ اللہ تعالیٰ کی رحمتِ خاصہ سے محروم ہے۔( تفصیل کے لیے رسالہ داڑھی کا وجوب۔ مؤلفہ شیخ الحدیث حضرت اقدس مولانا محمد زکریا صاحب دامت برکاتہم دیکھیے۔) بہت سے لوگ داڑھی سامنے تو ایک مشت کی رکھتے ہیں اور رخسار (گلے) کی داہنی اور بائیں جانب ایک مُشت سے کم رکھتے ہیں یہ درست نہیں ہے۔ سامنے کی طرح دائیں اور بائیں جانب بھی ایک مشت رکھنا واجب ہے۔ شرعی پردہ سے مُراد یہ ہے کہ جو اعزاء نامحرم ہیں اُن سے شریعت کے حکم کے موافق پردہ کرنا۔احکام پردے کے بہشتی زیور، بہشتی ثمر، علم الفقہ، تعلیم الاسلام میں مسطور ہیں۔صرف اُن نامحرموں کا تذکرہ یہاں کیا جاتا ہے لوگ جن کو نامحرم نہیں