روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
تیرے چمن کو کیسے اُجاڑے گی وہ خزاں جو خود ہی تیرے فیض سے ہے رشکِ گلستاں پا جاتا ہوں جب آشنائے دردِ جگر کو کرتا ہوں فاش رابطۂ شمس و قمر کو دل کا مصرفِ حقیقی ظالم ہے عدل کے خلاف غیر کو دل دیا اگر جس نے دیا ہے دل تجھے دل کو فد اُسی پہ کر خطرۂ جوانی سنبھل کر رکھ قدم اے دل بہار حُسنِ فانی میں ہزاروں کشتیوں کا خون ہے بحرِ جوانی میں ہزاروں حسن کے پیکر لحد میں دفن ہوتے ہیں مگر عشاقِ ناداں مبتلا ہیں خوش گمانی میں داستانِ دردِ عشق ہر شاخ سے لپٹ کر روتی ہے کوئی چڑیا دیکھا ہے جب سے اپنا جلتا ہوا نشیمن قرب ازحُزنِ غیر اختیاری وہ زندگی حرم کی کبھی پاسباں نہ تھی جس زندگی میں غم کی کوئی داستاں نہ تھی متاعِ زندگی غمِ پنہاں متاعِ زندگی ہے رُموزِ عاشقی و بندگی ہے