روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
حق تعالیٰ کی محبّت کا غم غارت گرِحیات سمجھتی تھی کائنات میری نظر میں غم ترا جانِ حیات ہے اہل اللہ کی صحبت کا انعام استقامت ہے ہاں وہ درِمیخانہ تو کھلتا ہے آج بھی پیمانۂ رحمت تو چھلکتا ہے آج بھی وہ درد جو ارواح کی کلیوں کو ملا تھا ہرچاک گریباں سے مہکتا ہے آج بھی جو مست ہوا مرشدِ کامل کی نظر سے سو بار بھی گر کرکے سنبھلتا ہے آج بھی وہ جامِ محبت ترا نایاب نہیں ہے سینوں سے اہلِ درد کے ملتا ہے آج بھی تلاش دیوانۂ حق سینے میں ہو جو درد کا نشتر لیے ہوئے صحرا و چمن دونوں کو مضطر کیے ہوئے یارب ترے عشاق سے ہو میری ملاقات قائم ہیں جن کے واسطے یہ ارض وسماوات کچھ راز بتا مجھ کو بھی اے چاکِ گریباں اے دامنِ تر اشکِ رواں زلفِ پریشاں ہے کِس نگہِ پاک کا تیرے جگر میں تیر اک خلق ہوئی جاتی ہے جس درد کی اسیر