روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
مجھے کچھ خبر نہیں تھی ترا درد کیا ہے یارب ترے اولیاء سے سیکھا ترے سنگِ درپہ مرنا مرا ہر خطا پہ رونا ہے یہی مری تلافی تری رحمتوں کا صدقہ مرا جُرمِ عفو کرنا کسی اہلِ دل کی صحبت جو ملی کسی کو اخترؔ اسے آگیا ہے جینا اسے آگیا ہے مرنا مطلع خورشید قربِ خداوندی وہ سُرخیاں کہ خونِ تمنّا کہیں جسے بنتی شفق ہیں مطلع ِخورشید قرب کی دنیائے بے ثبات دھوکا نہ دے مجھے کہیں دنیائے بے ثبات آئی خزاں ہے رنگِ بہاراں لیے ہوئے تربیتِ باطنی ازعبور وادیٔ حسرت اس نے جب وادیٔ حسرت سے گزارا مجھ کو ہر بُنِ مو سے مرے خون کا دریا نکلا صدمہ وغم میں تبسُّم کی مثال صدمہ وغم میں مرے دل کے تبسّم کی مثال جیسے غنچہ گھرے خاروں میں چٹک لیتا ہے نعمتِ دردِ دل ودیعتِ ازلی وہی اک تیر لگا تھا جو ازل میں دل پر آج تک درد وہ رہ رہ کے کسک لیتا ہے