روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
زاہدِ خشک زاہد سے کیا سنُوں میں محبت کی داستاں الفاظ خشک میں ہے نہاں سرِّ غم کہاں جنّت دُنیا ہی میں تری ہر طاعتوں سے لطفِ جنّت زندگی میں ہے خلش حاصل جو تیرے غم کی میری بندگی میں ہے دل کے خورشید وقمر اے خدا تجھ سے ہی روشن ہیں ہمارے رات دن اے ہماری کائناتِ دل کے خورشید و قمر غم میں بھی بے غم رہا زندگی پُر کیف پائی گر چہ دل پُر غم رہا اُن کے غم کے فیض سے میں غم میں بھی بے غم رہا دولتِ عاشق سرد آہیں کبھی گریہ کبھی نالہ وفغاں دولتِ عاشق مسکین اسی کو کہتے ہیں رضائے حق کے لیے شکستِ آرزواور خونِ آرزو کا مقام بپاسِ خاطرِ دیوانہ مے آتی ہے جنّت سے یہی انعام ہے نہلا اُٹھے جو ہم خونِ حسرت سے ہر خونِ آرزو کا صلہ یہ ملا مجھے ان کے کرم نے گود میں لے کر اُٹھالیا تو نے ان کی راہ میں طاعت کی لذّت بھی چکھی ہاں شکستِ آرزو کا بھی مقامِ قرب دیکھ