روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
آنکھیں بے کار ہوگئیں تھیں۔ کسی شخص نے ایک مرتبہ دیکھ لیاتو فرمایا کہ میرے رونے پرتعجّب کرتے ہو؟اﷲ کے خوف سے سورج روتا ہے۔ ایک مرتبہ ایسا ہی قصہ پیش آیا تو فرمایا کہ اﷲ کے خوف سے چاند روتا ہے۔؎ ایک نوجوان صحابی رضی اﷲ عنہ پرحضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا گزر ہوا۔وہ جب فَاِذَا انۡشَقَّتِ السَّمَآءُ فَکَانَتۡ وَرۡدَۃً کَالدِّہَانِ؎ پر پہنچے تو بدن کے بال کھڑے ہوگئے،روتے روتے دَم گھٹنے لگااور کہہ رہے تھے:ہاں!جس دن آسمان پھٹ جائیں گے یعنی قیامت کے دن میرا کیا حال ہوگا۔ ہائے میری بربادی! حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تمہارے اس رونے سے فرشتے بھی رونے لگے۔ایک انصاری صحابی رضی اﷲعنہ نے تہجد کی نماز پڑھی پھر بیٹھ کر بہت روئے، کہتے تھے: اﷲہی سے فریاد کرتا ہوں جہنم کی آگ کی۔ حضور صلی اﷲعلیہ وسلم نے ارشادفرمایا کہ تم نے آج فرشتوں کو رُلا دیا۔؎ ایک صحابی رضی اﷲعنہ رو رہے تھے، بیوی کے پوچھنے پر فرمایا کہ اس وجہ سے روتا ہوں کہ جہنم پر تو گزرنا ہے ہی، نہ معلوم نجات ملے گی یا وہیں رہ جاؤں گا۔ حضرت امام ابو حنیفہ رحمۃ اﷲعلیہ تمام رات یہ آیت پڑھتے رہے اور روتے رہے وَامۡتَازُوا الۡیَوۡمَ اَیُّہَا الۡمُجۡرِمُوۡنَ؎ حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ دنیا میں تو تم سب لوگ ملے جلے رہے مگر آج مجرم لوگ سب الگ ہوجائیں اور غیر مجرم علیحدہ۔ اس حکم کو سُن کر جتنا بھی رویا جائے کم ہے کہ نہ معلوم اپناشمارمجرموں میں ہوگا یا فرماں برداروں میں۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جس آنکھ سے اﷲکے خوف سے ذرا سا بھی آنسو خواہ مکھی کے سر کے برابرہی کیوں نہ ہو نکل کر چہرے پر گرتا ہے اﷲتعالیٰ اس چہرے کو آگ پر حرام فرمادیتا ہے۔؎ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جب مسلمان کا دل اﷲکے خوف ------------------------------