روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
آئینے کو صاف کر کے جائیں۔ حُسنِ ظن نہ ہو تو بدگمانی بھی نہ ہو، دل کو بالکل خالی کرکے کچھ دیر اُن کی باتیں سُنیں۔ جیسے مجنوں کو لیلیٰ کی قبر سے لیلیٰ کی خوشبو آتی تھی۔اِسی طرح اِن اﷲ والوں کے ابدان اور اجسام سے مولیٰ کی خوشبو محسوس ہوگی۔ کیوں کہ عطر کی شیشی سے بھی عطر کی خوشبو آتی ہے۔ جس شیشی میں قیمتی عطر ہوتا ہے اُس شیشی کی بھی حفاظت اور قدر و منزلت کی جاتی ہے۔ انبیاء اور اولیاء کے اجسام کا احترام اور توقیر اِس سبب سے مامور بہ ہے کہ اُن کی ارواح میں مولائے کریم ربّ العرش العظیم کے قرب و رابطے کا موتی چھپا ہوتا ہے۔ ۳۸) چھوٹے بچے کو ماں کے علاوہ کوئی چھین لے جاوے تو بے چین رہے گا اور اگر غیر سے چھین کر ماں کی گود میں کوئی بٹھا دے تو کس قدر اُس کو سکون ملے گا، تو اِسی طرح دل کا بھی یہی حال ہے کہ جب آنکھوں کے دروازے سے (بدنگاہی سے) شیطان دل کو اغوا کرکے، ڈاکہ مار کے کسی غیر اﷲ کے عشق میں مبتلا کردیتا ہے تو بے چین رہتا ہے نیند حرام ہوجاتی ہے بعض لوگوں نے شدتِ صدمہ و الم سے خودکشی کرلی اور حرام موت کی سزا الگ خرید لی ؎ اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ مر جائیں گے مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے اور جب دل کو اﷲ تعالیٰ سے رابطہ کسی اﷲ والے کی صحبت کی برکت سے حاصل ہوجاتا ہے تو گویا اُس نے اپنے دل کو آغوشِ رحمتِ خداوندی میں بٹھا دیا تو ماں کی گود کا سکون اس ارحم الراحمین کی آغوشِ رحمت کے مقابلے میں کیا حقیقت رکھتا ہے۔ احقرکے شعر ہیں ؎ آتی نہیں تھی نیند مجھے اضطراب سے اُن کے کرم نے گود میں لے کر سلا دیا معذور تھا ضمیر کے اظہار سے لیکن اختر کو تیرے درد نے پہروں رُلا دیا