دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں |
|
بنیادوں کو جو کتاب و سنت کے پختہ دلائل سے ثابت ہیں ان کا انکار کررہا ہے، کتاب و سنت کے علاوہ اجماع وقیاس، اجتہاد و استنباط اس کے نزدیک کوئی حقیقت اور معنویت نہیں رکھتے، اور اسی بناء پر ائمہ مجتہدین کے اجتہادی کارنامے اور ان کا مدوّن کردہ فقہ اسلامی کا پورا ذخیرہ بھی کوئی حیثیت نہیں رکھتا حالانکہ ان سب کی حجیت اور ان کا ثبوت کتاب و سنت ، قرآن و حدیث کے پختہ دلائل سے ہے۔ معمولی اردوداں اور ادنیٰ درجہ کا پڑھا لکھا شخص بلکہ ان پڑھ اور جاہل بھی بسا اوقات ایسے لوگوں کی باتوں کو سن کر اس درجہ متاثر ہوجاتا ہے کہ اس کو اسلام کی ان مضبوط بنیادوں پر بھی شکوک و شبہات پیدا ہونے لگتے ہیں ، اور وہ ان سب چیزوں کا انکار کرکے اپنے کو اہل قرآن و اہل حدیث ہونے پر فخر کرنے لگتا ہے۔ آج کے دور میں جب کہ ذرائع ابلاغ کی کثرت اور فراوانی ہے مختلف الخیال لوگوں کی مختلف یا متضاد باتوں کو دیکھ کر اور سن کر سیدھے سادے مسلمان بھی بیچارے بڑی الجھن وپریشانی اور بہت سے گمراہی کا شکار ہوجاتے ہیں ۔ اسلام کی یہ مضبوط بنیادیں جو کتاب و سنت اجماع و قیاس وغیرہ مباحث پر مشتمل ہیں عموماً اصول کی عربی کتابوں میں تفصیل سے لکھی ہوئی ہیں ، عربی نہ جاننے والے حضرات ان سے پوری طرح واقفیت کی صلاحیت نہیں رکھتے، شدید ضرورت محسوس ہورہی تھی کہ اسلام کی ان مضبوط بنیادوں کو کتاب و سنت کی روشنی میں عام فہم آسان اسلوب میں مدلل طور پر مرتب کردیا جائے تاکہ اردو داں طبقہ بھی ان بنیادوں سے اچھی طرح واقف ہوسکے اور مختلف قسم کی گمراہیوں سے محفوظ رہے۔ احقر نے مولانا مفتی محمد شفیع صاحب کی تفسیر معارف القرآن کا مطالعہ کیا اس میں احقر کو اسلام کی ان مضبوط بنیادوں سے متعلق کتاب وسنت اور دلائل عقلیہ و نقلیہ کی روشنی میں کافی و وافی اور شافی مواد ملا جو علمی رنگ میں مدلل ہونے کے ساتھ عام فہم بھی