دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں |
|
قدرتی انتظام ہوجاتا ہے۔ (معارف القرآن ۸؍۸۶)تمام صحابۂ کرام جنتی اور دوزخ سے محفوظ ہیں (۱) محمد بن کعب قرطبیؒ سے کسی نے دریافت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابۂ کرام کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں ، انہوں نے کہا صحابۂ کرام سب کے سب جنت میں ہیں اگر چہ وہ لوگ ہوں جن سے دنیا میں غلطیاں اور گناہ بھی ہوئے ہیں اس شخص نے دریافت کیا کہ یہ بات آپ نے کہاں سے کہی(اس کی دلیل کیا ہے؟) انھوں نے فرمایا کہ قرآن کریم کی یہ آیت پڑھو، ’’وَالسَّابِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ الخ‘‘ اس میں تمام صحابۂ کرام کے متعلق بلا کسی شرط کے رضی اللہ عنہم ورضواعنہ ارشاد فرمایا ہے البتہ تابعین کے معاملہ میں اتباع باحسان کی شرط لگائی گئی ہے، جس سے معلوم ہوا کہ صحابۂ کرام بلا کسی قید وشرط کے سب کے سب بلا استثناء رضوان الٰہی سے سرفراز ہیں ۔ (۲) تفسیر مظہری میں یہ قول نقل کرنے کے بعد فرمایا کہ میرے نزدیک سب صحابۂ کرام کے جنتی ہونے پر اس سے بھی زیادہ واضح استدلال اس آیت سے ہے: ’’لاَیَسْتَوِیْ مِنْکُمْ مَّنْ اَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ اُولٰٓـئِکَ اَعْظَمُ دَرَجَۃً مِّنَ الَّذِیْنَ اَنْفَقُوْا مِنْ بَعْدُ وَقَاتَلُوْا وَکُلًّا وَّعَدَ اللّٰہُ الْحُسْنَی‘‘۔(پ:۲۷) اس آیت میں پوری صراحت سے یہ بیان کردیا گیا ہے کہ صحابہ کرام اولین ہوں یا آخرین سب سے اللہ تعالیٰ نے حسنی یعنی جنت کا وعدہ فرمایا ہے۔ (معارف القرآن ۴؍۴۵۰) (۳) حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جہنم کی آگ اس مسلمان کو نہیں چھوسکتی جس نے مجھے دیکھا ہے یا میرے دیکھنے والوں کو دیکھا ہے۔ (معارف القرآن:۴۵۰ ، ج: ۴،پ:۱۱) (۴) ’’لاَیَسْتَوِیْ مِنْکُمْ مَّنْ اَنْفَقَ مِنْ قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ اُولٰٓـئِکَ اَعْظَمُ دَرَجَۃً مِّنَ الَّذِیْنَ اَنْفَقُوْا مِنْ بَعْدُ وَقَاتَلُوْا وَّکُلًّا وَّعَدَ اللّٰہُ الْحُسْنَی‘‘۔ (پ۲۷)