Deobandi Books
(current)
View
List
Grid
Books
All Tables
Authors
Books
Categories
Publishers
Brailvi Books
Wahhabi Books
Contact
Privacy Policy
تلاش
متن
فہرست
Deobandi Books
دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں
ﻓﮩﺮﺳﺖ ﻣﻀﺎﻡیﻥ
33
- 337
دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے
x
کﺗﺎﺏ ﺗﻼﺵ کﺭیں
ﻧﻤﺒﺮ
ﻣﻀﻤﻮﻥ
ﺻﻔﺤﮧ
ﻭاﻟﺪ
1
فہرست
1
0
2
از افادات
1
1
3
انتخاب و ترتیب
1
1
4
ناشر
1
1
5
تفصیلات
2
1
6
ملنے کے پتے
2
1
7
اجمالی فہرست
3
1
8
فہرست مضامین
4
1
9
تـقـریـظ
23
1
11
تـقریـظ
25
1
12
مقدمۃ الکتاب
27
1
13
دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے
27
1
14
دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے
33
1
15
باب (۱)
34
14
16
کتاب اللہ سے متعلق اصولی مباحث
34
15
17
قرآن کریم کی تعریف
34
15
18
احکام الٰہیہ کی دو قسمیں تکوینی و تشریعی
35
15
19
رسول اللہ ﷺ کے تعلق سے احکام تشریعیہ کی تین صورتیں
35
15
20
احکام شرعیہ میں نسخ کی حقیقت
36
15
21
احکام شرعیہ کے منسوخ ہونے کی حقیقت
37
15
22
نسخ کے مفہوم میں متقدمین و متاخرین کی اصطلاح کا فرق اور آیات منسوخہ کی تعداد
39
15
23
نسخ کے سلسلہ میں ضروری تنبیہ
40
15
24
تفسیر بالرائے کرنے والے کے درس تفسیر میں شرکت جائز نہیں
40
15
25
قرآن حکیم اور حقائق کونیہ و سائنسی تحقیقات
41
15
26
جدید تحقیقات کی وجہ سے قرآن میں تاویل کرنا یا قرآن حکیم کو اس کے تابع کرنا درست نہیں
42
15
27
قرآن فہمی کے لیے معمولی عربی کافی نہیں قرآن فہمی کے لیے ادب عربی سیکھنا بھی ضروری ہے
43
15
28
عوام کے لیے بھی تدبّر قرآن ضروری ہے
44
15
29
نصیحت و عبرت کے لیے قرآن آسان ہے لیکن قرآن سے احکام کا استنباط صرف علماء مجتہدین کا حصہ ہے
44
15
30
باب ۲
46
14
31
سنت رسول اللہ و احادیث نبویہ سے متعلق اصولی مباحث
46
30
32
حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شرعی حیثیت
46
30
33
حدیث کا انکار قرآن کا انکار ہے
46
30
34
قرآن کی تعریف میں حدیث بھی شامل ہے
48
30
35
حدیث کی تعریف
49
30
36
حفاظت قرآن کے وعدے میں حدیث بھی داخل ہے
49
30
37
احادیث نبویہ کو غیر محفوظ کہنا در اصل قرآن کو غیر محفوظ کہنا ہے
50
30
38
قرآن کی طرح حدیث کی بھی حفاظت اور اس کی تبلیغ واجب ہے
50
30
39
احادیث نبویہ کی حجیت
52
30
40
احادیث نبویہ بھی کلام اللہ کے حکم میں اور واجب الاتباع ہیں حجیت حدیث کی پہلی دلیل
52
30
41
حجیت حدیث کی دوسری دلیل
52
30
42
حجیت حدیث کی تیسری دلیل
54
30
43
حجیت حدیث کی چوتھی دلیل
55
30
44
حجیت حدیث کی پانچویں دلیل
56
30
45
آخرت کی نجات کتاب وسنت دونوں کے اتباع پر موقوف ہے
56
30
46
وحی کی دو قسمیں وحی متلو، وحی غیر متلو قرآن و حدیث کا باہمی فرق
56
30
47
احادیث رسول بھی وحی الٰہی اور منزل من اللہ ہیں
57
30
48
احکام شرعیہ کے ثبوت کے لیے قولِ رسول بھی کافی ہے
57
30
49
حدیث رسول بھی قرآن ہی ہے
58
30
50
صحابۂ کرام حدیثِ رسول کو قرآن کا حکم سمجھتے تھے
58
30
51
باب۳
60
14
52
اجماع مسلمین
60
51
53
اجماع کی حقیقت
60
51
54
اجماع کے مختلف درجات
62
51
55
اجماع کی حجیت
63
51
56
اجماعِ مسلمین حجت شرعیہ ہے
64
51
57
ہر زمانہ کے مسلمانوں کا اجماع حجت ہے
64
51
58
باب ۴
65
14
59
نبوت کا بیان
65
58
60
اللہ کا نبی انسان ہی ہوسکتا ہے
65
58
61
نبی ورسول کی تعریف
66
58
62
نبی کی تعریف
66
58
63
نبی ورسول کا باہمی فرق
67
58
64
عصمت انبیاء
68
58
65
انبیاء علیہم السلام کا معصوم ہونا کیوں ضروری ہے؟
69
58
66
انبیاء علیہم السلام گناہ صغیرہ سے بھی معصوم ہوتے ہیں
69
58
67
انبیاء علیہم السلام سے بظاہر جن معاصی کا صدور ہوا ان کی حقیقت
69
58
68
انبیاء علیہم السلام کی طرف عصیان کی نسبت کرنا جائز نہیں
70
58
69
انبیاء کے معصوم ہونے کے باوجود ان کو گناہوں سے استغفار کا حکم کیوں دیا گیا؟
71
58
70
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اہل بیت وآل رسول سے بھی محبت کرنا ضروری ہے
72
58
71
نبی کے حتمی فیصلہ اور امر کے بعد امتی پر اس کے مطابق عمل کرنا بہر حال واجب ہے
73
58
72
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال و افعال کی اتباع کا حکم
74
58
73
نبی کے بعض حقوق
74
58
74
قرآن کریم کے ساتھ سنت کا اتباع بھی فرض ہے
76
58
75
رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کا صرف اتباع کافی نہیں محبت و عظمت بھی فرض ہے
76
58
76
باب ۵
80
14
77
اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا بیان
80
76
78
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا تعارف قرآن کی روشنی میں
80
76
79
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اوصاف و علامات
81
76
80
صحابۂ کرامؓ کی عظمت و محبت شرط ایمان ہے
81
76
81
صحابۂ کرام کے فضائل اور ان کے متعلق حضور ﷺ کی ہدایات
82
76
82
صحابۂ کرام کی ایک فضیلت
83
76
83
تمام صحابۂ کرام جنتی اور دوزخ سے محفوظ ہیں
84
76
84
صحابی کو عذاب قبر ہوسکتا ہے یا نہیں ؟
85
76
85
فصل
86
76
86
الصحابۃ کلہم عدُول
86
85
87
تمام صحابہ کی عدالت پر پوری امت کا اجماع ہے
86
85
88
تمام صحابہ ثقہ، عادل، قابل اعتماد واستناد ہیں
86
85
89
صحابۂ کرام کی خطائیں اور ان کے گناہ معاف کردئیے گئے
86
85
90
صحابۂ کرام کو جانچنے وپرکھنے کا معیار قرآن و حدیث ہیں نہ کہ تاریخی روایات وواقعات
87
85
91
اہل سنت والجماعت کا اجماعی عقیدہ ہے کہ تمام صحابہ کی تکریم و تعظیم و محبت اور مدح وثنا کرنا واجب ہے
87
85
92
تمام صحابہ مغفور و مرحوم ہیں
88
85
93
کسی صحابی کی طرف عیب یا برائی منسوب کرنا جائز نہیں
88
85
94
صحابہ کرامؓ کے باہمی اختلافات و نزاع کی وجہ سے کسی صحابی پر الزام واعتراض اور طعن و تشنیع کرنا جائز نہیں
88
85
95
صحابہ کرام کی غلطیوں اور کوتاہیوں کا تدارک
89
85
96
مشاجرات صحابہ کی وجہ سے کسی صحابی کو مطعون کرنا جائز نہیں
90
85
97
صحابۂ کرام کی کوتاہیوں میں بلا ضرورت غور وخوض، بحث و تمحیص کرنا بدبختی اوراپنے ایمان کو خطرہ میں ڈالنا ہے
90
85
98
دلائل وشواہد اور کتب عقائد کی تصریحات
91
85
99
علمائے متکلمین و محققین کی تصریحات
91
85
100
فصل
93
76
101
مشاجرات صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین
93
100
102
صحابہ کو برا بھلاکہنا جائز نہیں
96
100
103
صحابۂ کرام کے متعلق ایک ضروری ہدایت
97
100
104
جنگ جمل کا مختصر واقعہ
97
100
105
حضرت ام المومنین صدیقہ عائشہؓ کا سفر بصرہ اور جنگ جمل کے واقعہ پر روافض کے ہفوات
97
100
106
باب۶
103
14
107
اجتہاد وقیاس کا بیان
103
106
108
اجتہاد اور قیاس کا ثبوت
103
106
109
قیاس کی حقیقت
103
106
110
قیاس کی حجیت
104
106
111
اجتہاد فی الفروع قیامت تک باقی رہے گا
104
106
112
مسائل جدیدہ میں اجتہاد کرنے کا وجوب
104
106
113
حضور صلی اللہ علیہ وسلم بھی قیاس واستدلال کے مکلف تھے
106
106
114
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اجتہاد کی خصوصیت
107
106
115
اجتہاد و استنباط غلبۂ ظن کا فائدہ دیتا ہے علم یقینی کا نہیں
107
106
116
کون سا اجتہاد صحیح اور معتبر ہے
107
106
117
اجتہاد کا محل وموقع، اجتہاد کی اجازت وگنجائش کہاں ہے
108
106
118
کون لوگ اجتہاد کرسکتے ہیں ؟
108
106
119
اجتہاد کرنے کی اجازت ہر ایک کو نہیں
109
106
120
اجتہاد کی اجازت اور مجتہد کے لیے اجر و ثواب کا وعدہ
110
106
121
فصل
111
106
122
اجتہادی اختلاف کا بیان
111
121
123
مجتہدین کا اجتہادی اختلاف رحمت ہے
111
121
124
اختلاف رائے عقل و دیانت کا تقاضا ہے
112
121
125
ائمہ مجتہدین کا اختلاف اختلافِ رحمت ہے
112
121
126
صحابہ و تابعینؒمیں اختلافِ رائے اور اس کا درجہ
114
121
127
ایک شبہ اور اس کا جواب
116
121
128
یہ کیسے ممکن ہے کہ شریعت میں ایک چیز حلال ہو اور دوسرے امام کے نزدیک حرام ہو؟
116
121
129
انبیاء علیہم السلام کے درمیان اجتہادی اختلاف
118
121
130
صحابہ کے درمیان اجتہادی اختلاف
119
121
131
اختلاف محمود اور مذموم
119
121
132
اختلاف حق اور اختلاف رحمت کا معیار
120
121
133
اجتہادی اختلاف کی مثال
120
121
134
مجتہد فیہ مسائل میں کسی ایک جانب کو باطل سمجھنا یا اس پر نکیر کرنا درست نہیں
121
121
135
منکر ومعروف کی تعریف
122
121
136
ائمہ مجتہدین کے مختلف اقوال میں کوئی منکر شرعی نہیں ہوتا
123
121
137
اجتہادی مسائل میں اختلاف کے حدود
124
121
138
اہل علم کی سخت غلطی اور اس کا نقصان
124
121
139
دو مجتہد اگر اپنے اجتہاد سے دومتضاد فیصلے کریں تو کیا ان میں سے ہر ایک صواب اور درست ہے یا کسی ایک کو غلط کہا جائے
125
121
140
مجتہد فیہ مسائل میں کسی مذہب کو یقینی طور سے صواب یاخطا کا فیصلہ کردینے کا حق کسی کو نہیں
127
121
141
دوسرے مسلک کے مقابلہ میں اپنے مسلک کی ترجیح دینے سے متعلق علامہ انور شاہ کشمیریؒ کا اہم ارشاد
128
121
142
اللہ تعالیٰ کسی امام و مجتہد کو قیامت میں رسوانہ کرے گا
129
121
143
کسی مسلک کی ترجیح کے بجائے متفق علیہ معروفات کو پھیلانے اور منکرات کو مٹانے کی محنت کیجئے
130
121
144
ایک بڑی غلط فہمی کا ازالہ (حاشیہ از مرتب)
131
121
145
اجتہادی اختلاف سلف صالحین کی نظر میں
134
121
146
علمی مسائل میں جھگڑا نورِ علم کو ضائع کردیتا ہے
134
121
147
خطائٌ وصوابٌ فانظر فی ذٰلک۔ (جامع بیان العلم)
134
121
148
اجتہادی مسائل میں اختلاف و نزاع کی اور ایک دوسرے کو خطا اور غلط کہنے کی ممانعت
135
121
149
اجتہادی اختلافات کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیریؒ کا ارشاد
137
121
150
ائمہ مجتہدین کے اختلاف میں کوئی جانب منکر نہیں ہوتی کسی مجتہد کو مجرم اور خطا وار کہنا جائز نہیں
138
121
151
نااہل کے اجتہاد پر نکیر کرنا واجب ہے
138
121
152
فروعی و اجتہادی مسائل میں غلو اور اس کی وجہ سے تعصب و تحزّب
139
121
153
فروعی مسائل میں الجھنے کے بجائے باطل طاقتوں ملحدانہ فتنوں ، مشرکانہ رسموں سے مقابلہ میں اپنی صلاحیت اور توانائی صرف کیجئے
141
121
154
ذرا اس پہلو سے غور کرئیے اور سوچئے!
145
121
155
ہماری توانائیوں اور صلاحیتوں کا نہایت غلط استعمال
146
121
156
عوام کا ایک مغالطہ اور اس کا حل
148
121
157
ایک مثال اور لیجئے!
148
121
158
علمائے کرام سے درد مندانہ گذا رش
150
121
159
باب ۷
151
14
160
تقلید کا بیان
151
159
161
حکم واطاعت خداوندی کی چار قسمیں
151
159
162
دوسری قسم
151
159
163
تیسری قسم
152
159
164
مسئلۂ تقلید میں افراط و تفریط، اندھی تقلید کی ممانعت
153
159
165
معتدل راستہ
155
159
166
کسی کی تقلید کرنے کا شرعی معیار اور ائمہ مجتہدین کی تقلید کی حقیقت
155
159
167
تقلید کی حقیقت اور مطلق تقلید کا وجوب
156
159
168
علماء راسخین و مجتہدین کے لیے تقلید کا حکم
157
159
169
مجتہد فیہ مسائل کی تعریف اور ان میں تقلید کا حکم
157
159
170
تقلید شخصی کا آغاز اور اس کا محرّک
158
159
171
تقلید شخصی ایک انتظامی ضرورت ہے
159
159
172
تقلید شخصی کے وجوب کی دلیل اور نظیر
160
159
173
عقلی دلیل
161
159
174
مطلق تقلید اور تقلید شخصی کے متعلق اہم سوالوں کے جوابات
161
159
175
اجتہاد کی تعریف اور مجتہد کے شرائط
162
159
176
تقلید شخصی کی بحث
166
159
177
تقلید شخصی کے وجوب کی ایک واضح مثال
168
159
178
خلافت راشدہ کے عہد میں
168
159
179
ایک مسئلہ فقہیہ
171
159
180
تقلید شخصی کب سے شروع ہوئی اور کیوں ہوئی؟
171
159
181
تقلید صرف ائمۂ اربعہ ہی کی کیوں کی جاتی ہے؟
173
159
182
ائمۂ اربعہ کی تقلید میں انحصار کیوں ؟
175
159
183
ہندوستان و پاکستان میں مسلک حنفی کی تخصیص
176
159
184
باب۸
177
14
185
اصولی مباحث وفقہی قواعد
177
184
186
معصیت کا ذریعہ اور سبب بھی معصیت ہے
177
184
187
جس امر محمود و مندوب سے فسادلازم آئے اس کا ترک ضروری ہے
177
184
188
قاعدہ مذکورہ کے شرائط اور اس کے حدود
179
184
189
خلاصۂ اصول
180
184
190
تنقیح اور خلاصہ
181
184
191
سدِّ ذرائع کا قاعدہ
182
184
192
سدِّ ذرائع کے قاعدہ کی تفصیل
182
184
193
سدّ ذرائع کے حدود
183
184
194
ضروری تنبیہ
184
184
195
اعانت علی المعصیت کے حدود
185
184
196
تسبّب للمعصیۃ کے حدود
185
184
197
سبب قریب وبعید کی تفصیل
186
184
198
سبب قریب کا حکم
187
184
199
سبب قریب کی دوسری قسم
187
184
200
امام صاحب و صاحبین کا اختلاف
188
184
201
کراہت تنزیہی و تحریمی کا مدار
188
184
202
کسی جائز فعل سے اگر دوسروں کو ناجائز کاموں کی گنجائش ہو تووہ جائز فعل بھی ناجائز ہوجاتا ہے
189
184
203
مباح اور مندوب کے ناجائز ہونے کا قاعدہ
190
184
204
جَلْبِ منفعت ودفع مضرت کا قاعدہ
190
184
205
مسلمانوں کے مصالح عامہ کی رعایت اور ان کو غلط فہمی سے بچانے کا اہتمام
191
184
206
اصل اشیاء میں اباحت ہے یا حرمت؟
192
184
207
محقق قول
192
184
208
حیلہ کا بیان
193
184
209
جائز اور ناجائز حیلہ
193
184
210
حیلہ کے جواز کی شرط اور اس کا معیار
194
184
211
حاجت، ضرورت اور منفعت وغیرہ کی تعریف اوران کا حکم
195
184
212
ضرورت واضطرار کی تفصیل اور اس کا حکم
196
184
213
حلال کو حرام کرلینے کی تین صورتیں اورا ن کا حکم
197
184
214
پہلی صورت کا حکم
198
184
215
دوسری صورت کا حکم
198
184
216
تیسری قسم کا حکم
198
184
217
کفار فروع کے مکلف ہیں یا نہیں
199
184
218
کفر واسلام، ایمان ونفاق توحید و شرک، سنت وبدعت
200
1
219
باب۹
201
218
220
دین وشریعت اور مذہب کا فرق
201
219
221
نجات منحصر ہے اسلام میں
204
219
222
غیر مسلم کے اعمال صالحہ اور اخلاق حسنہ بھی مقبول نہیں
204
219
223
اسلام کے علاوہ کسی دوسرے مذہب میں نجات نہیں ہوسکتی
205
219
224
ایمان باللہ وہی معتبر ہے جو ایمان بالرسول کے ساتھ ہو
206
219
225
غلط فہمی کا ازالہ اور ایک شبہ کا جواب
206
219
226
ایمان بالرسالۃ کے بغیر نجات نہیں
208
219
227
ایمان کی تعریف
211
219
228
اسلام اور ایمان ایک ہیں یا کچھ فرق ہے؟
213
219
229
ایمان اورا سلام میں فرق
214
219
230
کفرو نفاق کی تعریف
215
219
231
کفر ونفاق عہد نبوی کے ساتھ خاص تھا یا اب بھی موجود ہے؟
216
219
232
ملحد و زندیق کی تعریف
216
219
233
ایمان و کفرکی حقیقت، یہودی مؤمن کیوں نہیں ؟
217
219
234
ایمان کے صحیح اور معتبر ہونے کا معیار
218
219
235
قادیانی مسلمان کیوں نہیں ؟
218
219
236
اہل قبلہ کو کافر نہیں کہا جائے گا، اس کا مطلب
219
219
237
الحاد و زندقہ کی تعریف اور اس کا حکم
219
219
238
تاویل کرنے والے کو کافر نہیں کہا جائے گا، اس کی تشریح
220
219
239
ضروریاتِ دین کی تعریف
221
219
240
ایمان کی تعریف
222
219
241
کفر کی تعریف
222
219
242
اس زمانہ میں کفر و الحاد کی گرم بازاری
222
219
243
باطل تاویل کی دو قسمیں اور صحیح تاویل کا مصداق
223
219
244
کفر پر راضی ہونا بھی کفر ہے
224
219
245
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلہ کو تسلیم نہ کرنا بھی کفر ہے
224
219
246
اختلافات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حَکَم بنانا آپ کے عہد مبارک کے ساتھ مخصوص نہیں
225
219
247
چند اہم مسائل
225
219
248
مسلمان سمجھنے کے لیے علامات اسلام کافی ہیں باطن کی تفتیش کرنا جائز نہیں
226
219
249
اسلام کی تحقیق کے بغیر قتل کرنا جائز نہیں
228
219
250
اہل قبلہ کو کافرنہ کہنے کا مطلب
229
219
251
کسی مسلمان کو کافر یا کافر کو مسلمان کہنے میں افراط و تفریط
231
219
252
کفر و اسلام کا معیار
234
219
253
سوال اوّل
234
219
254
ایمان وارتداد کی تعریف
235
219
255
قطعی الثبوت وقطعی الدلالۃ کی تشریح
239
219
256
قطعیات و ضروریاتِ دین کا فرق
239
219
257
’’اہل قبلہ کی تکفیر جائز نہیں ‘‘ اس کی تشریح
243
219
258
اہل قبلہ کی تعریف وتشریح
245
219
259
تنبیہ
248
219
260
ضابطۂ تکفیر
249
219
261
تنبیہ ضروری
249
219
262
فصل
251
219
263
شرک کی تعریف اور اس کی چند صورتیں
251
262
264
علم میں شریک ٹھہرانا
251
262
265
اشراک فی التصرف
251
262
266
عبادت میں شریک ٹھہرانا
251
262
267
شرک اکبر کی حقیقت
252
262
268
مخلوق کے لیے علم غیب کا قائل ہونا شرک ہے؟
252
262
269
شرک اصغر کی حقیقت
253
262
270
دکھلاوے کے لیے پیسے خرچ کرنا بھی شرک ہے
255
262
271
’’مَا اُہِلَّ بِہٖ لِغَیْرِاﷲِ‘‘ کی مختلف صورتیں اور ان کا حکم
256
262
272
اہل کتاب کی تحقیق
260
262
273
اہل کتاب کا مصداق اور ان کے ذبیحہ کا حکم
260
262
274
آج کل نام کے یہود ونصاریٰ در حقیقت دہرئیے ہیں
262
262
275
طعام اہل کتاب سے کیا مراد ہے؟
263
262
276
فصل
264
262
277
بدعت کی تعریف اور اس کی حقیقت
264
276
278
احداث فی الدّین اور احداث للدّین کی تفصیل
265
276
279
بدعت حسنہ اور سیئہ کی حقیقت
266
276
280
بدعت کی تعریف اور اس کے اقسام و احکام کا خلاصہ
268
276
282
غلو فی الدین کی تعریف اور اس کی مذمت
269
276
283
سنت اور بدعت کے حدود
270
276
284
بدعت کی مذمت وقباحت قرآن کی روشنی میں
270
276
285
دین میں بدعت ایجاد کرنے پر سخت وعید
271
276
286
تحفۃ المفتی افتاء و استفتاء کا بیان
274
1
287
باب (۱۰)
275
286
288
افتاء و استفتاء کا بیان
275
287
289
شعبۂ افتاء اورفتوی نویسی کی اہمیت وافادیت
275
287
290
فقہ وفتاوی کا کام بہت مشکل ہے
276
287
291
فتوی کی اہلیت کے لئے کسی ماہر مفتی کی تربیت ضروری ہے
276
287
292
محض فقہ وفتوی کی کتابیں یاد کرلینے سے فتویٰ کی اہلیت نہیں پیداہوتی
277
287
293
وہ کون سے غموض واسرار ہیں جن کے بغیر فتوی کی اہلیت ناتمام رہتی ہے
277
287
294
ان باتوں کے حصول کا طریقہ
278
287
295
حضرت مفتی محمد شفیع صاحبؒ کا تحقیقی مزاج
278
287
296
حضرت مفتی صاحبؒ کا مطالعہ
278
287
297
فقہی رسائل کے دیکھنے اور ان کے جمع کرنے کا اہتمام
279
287
298
وقت کی قدر وقیمت
280
287
299
فصل
282
287
300
متفرق فوائد
282
299
301
قابل تحقیق مسائل کی تحقیق کا خصوصی انتظام
282
299
302
علامہ شامیؒ کی غایت احتیاط اور بسا اوقات ان کی کتاب سے تسلی نہ ہونے کا راز
282
299
303
منحۃ الخالق اور فتاوی تنقیح الحامدیہ کی خصوصیت
283
299
305
متون فقہ کی خصوصیات اور فقہی عبارات میں مفہوم مخالف معتبر ہونے کا راز
283
299
306
فقہی عبارتوں کو سمجھنے اور ان کا مصداق متعین کرنے میں حضرت مفتی صاحب کا طرز عمل
284
299
307
فقہ کے مشکل ابواب سے کامل مناسبت پیدا کرنے کا طریقہ
286
299
308
مفتی کے لیے ایک بیاض خاص کی ضرورت اور اس کی اہمیت
286
299
309
فصل
288
287
310
آداب فتویٰ
288
309
311
فتویٰ لکھنے سے پہلے چند قابل لحاظ امور
288
309
312
حالات و زمانہ کے بدل جانے سے حکم بدل جانے کی حقیقت
291
309
313
فتوے کی عبارت عام فہم ہونا چاہئے جس کو مستفتی بآسانی سمجھ سکے
292
309
314
مفصل فتویٰ لکھنے کا طریقہ
294
309
315
سوال کے تجزیہ و تنقیح کی ضرورت
295
309
316
غایت درجہ تحقیق و احتیاط کی ضرورت
296
309
317
خود رائی سے اجتناب اور بڑوں وہمعصروں سے مشورہ کی ضرورت
296
309
318
اختلاف کے باوجود ادب و احترام
297
309
319
فصل
298
287
320
ہر سوال کا جواب دینا ضروری نہیں
298
319
321
غیر ضروری تحقیقات اور اختلافی مسائل میں طویل بحثوں سے اجتناب
298
319
322
بے ہودہ سوالوں کے جواب میں حلم و صبر کی ضرورت
299
319
323
تنقید کرنے کا مؤثر طریقہ
300
319
324
علمی تنقید کی اجازت ہے مگر طعن و تشنیع ممنوع ہے
301
319
325
ہٹ دھرمی کے وقت الزامی جواب دینا مناسب ہے
301
319
326
اگر اپنے اور دوسروں کے فتوؤں میں اختلاف ہوجائے
302
319
327
سخت اور متعصبانہ الفاظ سے احتراز
302
319
328
شیخ سے فقہی اختلاف
303
319
329
مداہنت سے کلی اجتناب
303
319
330
حق پرستی و انصاف پسندی
304
319
331
بڑوں سے اختلاف رائے کا طریقہ
305
319
332
طعن و تشنیع ودلآزار اسلوب کا نقصان
306
319
333
کسی رسالہ کی تردید یاکسی فرقہ پر تنقید کا طریقہ
307
319
334
کسی فرد یاجماعت سے متعلق رائے قائم کرنے کے سلسلہ میں پوری تحقیق کے بعد بھی خوف خداوندی کا استحضار
309
319
335
جدیدمسائل کو حل کرنے میں دوسرے علماء سے استصواب واستفساراور ان کی تحقیقات وآراء سے استفادہ
309
319
336
جدید مسئلہ کو حل کرنے کے سلسلہ میں صحیح صورت حال کو سمجھنے کے لئے صاحبِ معاملہ اورماہرین فن سے تحقیق کرنا
310
319
337
جدید مسائل کا محاکمہ قرآن و حدیث کی روشنی میں
311
319
338
تقلید شخصی شرعی حکم نہیں لیکن انتظامی اور واجبی امر ہے
311
319
339
فصل
313
287
340
فتاویٰ میں امت کی سہولت کا خیال
313
339
341
سہولت کی وجہ سے دوسرے مذاہب پر فتوی دینے کی ضرورت اور اس کے حدودو شرائط
314
339
342
فقہی مسائل میں اجتماعی غور وفکر کی ضرورت
315
339
343
موجودہ زمانہ میں ’’مجلس فقہی مشاورت‘‘ کی شدید ضرورت
317
339
344
تفرد سے اجتناب اور مجلس تحقیقات شرعیہ کا قیام
318
339
345
فصل
319
287
346
مقتدا و پیشواکے لیے ضروری ہدایات
319
345
347
منکرات پر نکیر کا طریقہ
319
345
348
اور اہل علم و ارباب افتاء کے لیے اہم ہدایت
319
345
349
تھوڑا سا وقت خلوت اور ذکر و شغل کے لیے بھی نکالنا چاہئے
320
345
350
اہل علم وارباب افتاء ومقتدا حضرات کو بھی ذکر وعبادت کا خاص اہتمام کرنا چاہئے
321
345
351
اِتَّقُوْا مَوَاضِعَ التُّہَم
322
345
352
تہمت وبدنامی کے موقعوں سے بچنا بھی ضروری ہے
322
345
353
مسلمانوں کو غلط فہمی سے بچانے کا اہتمام بھی ضروری ہے
323
351
354
لوگوں کے طعن وتشنیع سے بچنا اسی وقت تک محمود ہے جب تک کسی مقصود شرعی پر اثر انداز نہ ہو
323
351
355
فصل
326
287
356
آداب المستفتی
326
355
357
دلائل کی حاجت نہیں
327
355
358
بلا ضرورت سوال کرنے کی ممانعت
327
355
359
فتویٰ لینے اور مسئلہ پوچھنے سے پہلے مستفتی کی ذمہ داری
327
355
360
اہل علم اور مفتیوں میں اختلاف ہو تو عوام کیا کریں
329
355
361
فصل
330
287
362
قلم وکتابت کی اہمیت
330
361
363
تعلیم کا سب سے پہلا اورا ہم ذریعہ قلم اور کتابت ہے
330
361
364
قلم کی تین قسمیں
330
361
365
علم کتابت سب سے پہلے دنیا میں کس کو دیاگیا؟
331
361
366
خط وکتابت اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمت ہے
331
361
368
علمائے سلف وخلف نے ہمیشہ خط وکتابت کا بہت اہتمام کیا ہے
332
361
369
خط نویسی کے چند آداب
332
361
370
کاتب اپنا نام پہلے لکھے پھر مکتوب الیہ کا
332
361
371
خط کاجواب دینا بھی سنت ِ انبیاء ہے
334
361
372
خطوط میں بسم اللہ لکھنا
334
361
373
ایسی تحریر جس میں کوئی آیت قرآنی لکھی ہو، کیا کسی کافرمشرک کے ہاتھ میں دینا جائز ہے؟
335
361
374
خط مختصر جامع بلیغ اور مؤثر انداز میں لکھنا چاہئے
336
361
375
حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے افادات پر مشتمل مرتب کی چند اہم کتابیں ہیں
337
374