دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں |
|
باب۹ دین وشریعت اور مذہب کا فرق عربی زبان میں لفظ دین کے چند معنی ہیں جس میں ایک معنی ہیں طریقہ اور روش، قرآن کی اصطلاح میں لفظ دین ان اصول واحکام کے لیے بولاجاتا ہے جو حضرت آدم علیہ السلام سے خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم تک سب انبیاء میں مشترک ہیں ، اور لفظ ’’شریعت‘‘ یا ’’منہاج‘‘ یا بعد کی اصطلاحات میں لفظ ’’مذہب‘‘ فروعی احکام کے لیے بولے جاتے ہیں جو مختلف زمانوں اور مختلف امتوں میں مختلف ہوتے چلے آئے ہیں ، قرآن کریم کا ارشاد ہے: شَرَعَ لَکُمْ مِنَ الدِّیْنِ مَا وَصَّی بِہِ نُوْحاً۔ (سورۂ زُخرف) یعنی اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے وہی دین جاری فرمایا جس کی وصیت تم سے پہلے نوح علیہ السلام کو اور دوسرے انبیاء علیہم السلام کو کی گئی تھی۔ اس سے معلوم ہوا کہ دین سب انبیاء علیہم السلام کا ایک ہی تھا۔ یعنی اللہ تعالیٰ کی ذات کے جامع کمالات اور تمام نقائص سے پاک ہونے اور اس کے سوا کسی کا لائقِ عبادت نہ ہونے پر دل سے ایمان اور زبان سے اقرار، روزِ قیامت اور اس میں حساب کتاب اور جزاء وسزا اور جنت و دوزخ پر دل سے ایمان لانا اور زبان سے اقرار کرنا، اس کے بھیجے ہوئے ہر نبی و رسول اور ان کے لائے ہوئے احکام پر اسی طرح ایمان لانا۔