دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں |
|
منشاء یہ ہے کہ آواز جو ہوا میں پیداشدہ لہروں یاتموّج کا نام ہے لاؤڈاسپیکر کسی منزل میں ان کو بدل کران کے مشابہ نئی لہریں پیداکردیتا ہے ، یا انہیں لہروں میں کوئی جدیدبرقی قوت پیدکردیتا ہے ،جس کے ذریعہ سے وہ لہریں منتشر ہونے سے پہلے دور تک پہونچ جاتی ہے ،براہِ کرم اس مسئلہ میں اپنی تحقیق سے استفادہ کاموقع دیاجائے ۔ (آلاتِ جدیدہ کے شرعی احکام ص۹۷)جدید مسائل کا محاکمہ قرآن و حدیث کی روشنی میں اللہ تعالیٰ نے حضرت مفتی صاحب کو بڑی صلاحیتوں اور خوبیوں سے نوازا تھا آپ جدید مسائل کا قرآن و حدیث اور جمہور فقہاء کے اقوال کی روشنی میں محاکمہ فرماتے اوراس شرعی محاکمہ سے قبل موصوف جدید مسائل کی ان کے ماہرین سے پوری تحقیق بڑی کدو کاوش کے ساتھ فرماتے،اور جب تک ماہرین کی تحقیقات پر اطمینان نہ ہوجاتا فتویٰ صادر نہ فرماتے بلکہ مزید تحقیقات فرماتے، چنانچہ آپ مشینی ذبیحہ کے متعلق فرماتے ہیں جب تک ان مشینوں کی صحیح صورت حال معلوم نہ ہو کوئی جواب دینابے کار ہے۔ آگے موصوف رقم طراز ہیں ان حالات میں کسی مفروضہ صورت پر بحث فضول ہے جب تک کہ در آمد کی ہوئی مشین کی صحیح صورت حال معلوم نہ ہو، کوئی فتوی نہیں دیا جاسکتا۔ (بحوالۂ جواہر الفقہ ، البلاغ ص:۷۵۷)تقلید شخصی شرعی حکم نہیں لیکن انتظامی اور واجبی امر ہے حضرت والد صاحبؒ اکابر دیوبند کے مسلک کے مطابق تقلید شخصی کے نہ صرف قائل تھے بلکہ اس دور ہوا وہوس میں اسی کو سلامتی کا راستہ سمجھتے تھے اور جب کبھی ائمہ اربعہ کے درمیان دلائل کے محاکمہ کا سوال آتا تو فرمایا کرتے تھے کہ یہ ہمارا منصب نہیں