Deobandi Books

دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں

153 - 337
جانب نہ واجب ہے نہ حرام بلکہ اختیاری ہے، لیکن یہ اختیار عوام کو دے دیا جائے تو کوئی نظام نہیں چل سکتا اسی لیے نظام کی ذمہ داری حکومت پر ہے۔ آیت مذکورہ میں اولوالامر کی اطاعت سے علماء اور حکام دونوں کی اطاعت مراد ہے۔ اس لیے اس آیت کی رو سے فقہی تحقیقات میں فقہاء کی اطاعت اور انتظامی امور میں حکام وامراء کی اطاعت واجب ہوگئی۔ (معارف القرآن ۲؍۴۵۲)
مسئلۂ تقلید میں افراط و تفریط، اندھی تقلید کی ممانعت
لا تَغْلُوْا فِیْ دِیْنِکُمْ۔  (سورۂ مائدہ پ۶)
حضرت شاہ ولی اﷲ صاحب قدس سرہ نے لکھا ہے کہ اسلام میں بدعت کو اس لیے سخت جرم قرار دیا کہ وہ تحریفِ دین کا راستہ ہے، پچھلی امتوں میں یہی ہوا کہ انہوں نے اپنی کتاب اور اپنے رسول کی تعلیمات پر اپنی طرف سے اضافے کرلیے، اور ہر آنے والی نسل ان میں اضافے کرتی رہی، یہاں تک کہ یہ پتہ نہ رہا کہ اصل دین کیا تھا اور لوگوں کے اضافے کیا ہیں ، شاہ صاحبؒ نے اپنی کتاب ’’حجۃ اﷲ البالغہ‘‘ کے اندر یہ بیان فرمایا ہے کہ تحریف دین کے دنیا میں کیا کیا اسباب پیش آئے ہیں اور شریعت اسلام نے ان سب کے دروازوں پر کس طرح پہرہ بٹھایا ہے کہ کسی سوراخ سے یہ وبا امت میں نہ پھیلے، ان اسباب میں سے دین کے بارے میں تعمق و تشدّد یعنی غلو فی الدین کو بڑا سبب قرار دیا ہے مگر افسوس ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قدر اہتمام اور شریعت کی اتنی پابندیوں کے باوجود امت مسلمہ اسی غلو کی بری طرح شکار ہے۔ دین کے سارے ہی شعبوں میں اس کے آثار نمایاں ہیں ، ان میں سے بالخصوص جو چیز ملت کے لیے مہلک اور انتہائی مضر ثابت ہورہی ہے وہ دینی مقتداء وپیشواؤں کا معاملہ ہے۔ مسلمانوں کی ایک جماعت تو اس پر گئی ہے کہ مقتداء و پیشواء علماء وعرفاء کوئی چیز نہیں ،


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 از افادات 1 1
3 انتخاب و ترتیب 1 1
4 ناشر 1 1
5 تفصیلات 2 1
6 ملنے کے پتے 2 1
7 اجمالی فہرست 3 1
8 فہرست مضامین 4 1
9 تـقـریـظ 23 1
11 تـقریـظ 25 1
12 مقدمۃ الکتاب 27 1
13 دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے 27 1
14 دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے 33 1
15 باب (۱) 34 14
16 کتاب اللہ سے متعلق اصولی مباحث 34 15
17 قرآن کریم کی تعریف 34 15
18 احکام الٰہیہ کی دو قسمیں تکوینی و تشریعی 35 15
19 رسول اللہ ﷺ کے تعلق سے احکام تشریعیہ کی تین صورتیں 35 15
20 احکام شرعیہ میں نسخ کی حقیقت 36 15
21 احکام شرعیہ کے منسوخ ہونے کی حقیقت 37 15
22 نسخ کے مفہوم میں متقدمین و متاخرین کی اصطلاح کا فرق اور آیات منسوخہ کی تعداد 39 15
23 نسخ کے سلسلہ میں ضروری تنبیہ 40 15
24 تفسیر بالرائے کرنے والے کے درس تفسیر میں شرکت جائز نہیں 40 15
25 قرآن حکیم اور حقائق کونیہ و سائنسی تحقیقات 41 15
26 جدید تحقیقات کی وجہ سے قرآن میں تاویل کرنا یا قرآن حکیم کو اس کے تابع کرنا درست نہیں 42 15
27 قرآن فہمی کے لیے معمولی عربی کافی نہیں قرآن فہمی کے لیے ادب عربی سیکھنا بھی ضروری ہے 43 15
28 عوام کے لیے بھی تدبّر قرآن ضروری ہے 44 15
29 نصیحت و عبرت کے لیے قرآن آسان ہے لیکن قرآن سے احکام کا استنباط صرف علماء مجتہدین کا حصہ ہے 44 15
30 باب ۲ 46 14
31 سنت رسول اللہ و احادیث نبویہ سے متعلق اصولی مباحث 46 30
32 حدیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شرعی حیثیت 46 30
33 حدیث کا انکار قرآن کا انکار ہے 46 30
34 قرآن کی تعریف میں حدیث بھی شامل ہے 48 30
35 حدیث کی تعریف 49 30
36 حفاظت قرآن کے وعدے میں حدیث بھی داخل ہے 49 30
37 احادیث نبویہ کو غیر محفوظ کہنا در اصل قرآن کو غیر محفوظ کہنا ہے 50 30
38 قرآن کی طرح حدیث کی بھی حفاظت اور اس کی تبلیغ واجب ہے 50 30
39 احادیث نبویہ کی حجیت 52 30
40 احادیث نبویہ بھی کلام اللہ کے حکم میں اور واجب الاتباع ہیں حجیت حدیث کی پہلی دلیل 52 30
41 حجیت حدیث کی دوسری دلیل 52 30
42 حجیت حدیث کی تیسری دلیل 54 30
43 حجیت حدیث کی چوتھی دلیل 55 30
44 حجیت حدیث کی پانچویں دلیل 56 30
45 آخرت کی نجات کتاب وسنت دونوں کے اتباع پر موقوف ہے 56 30
46 وحی کی دو قسمیں وحی متلو، وحی غیر متلو قرآن و حدیث کا باہمی فرق 56 30
47 احادیث رسول بھی وحی الٰہی اور منزل من اللہ ہیں 57 30
48 احکام شرعیہ کے ثبوت کے لیے قولِ رسول بھی کافی ہے 57 30
49 حدیث رسول بھی قرآن ہی ہے 58 30
50 صحابۂ کرام حدیثِ رسول کو قرآن کا حکم سمجھتے تھے 58 30
51 باب۳ 60 14
52 اجماع مسلمین 60 51
53 اجماع کی حقیقت 60 51
54 اجماع کے مختلف درجات 62 51
55 اجماع کی حجیت 63 51
56 اجماعِ مسلمین حجت شرعیہ ہے 64 51
57 ہر زمانہ کے مسلمانوں کا اجماع حجت ہے 64 51
58 باب ۴ 65 14
59 نبوت کا بیان 65 58
60 اللہ کا نبی انسان ہی ہوسکتا ہے 65 58
61 نبی ورسول کی تعریف 66 58
62 نبی کی تعریف 66 58
63 نبی ورسول کا باہمی فرق 67 58
64 عصمت انبیاء 68 58
65 انبیاء علیہم السلام کا معصوم ہونا کیوں ضروری ہے؟ 69 58
66 انبیاء علیہم السلام گناہ صغیرہ سے بھی معصوم ہوتے ہیں 69 58
67 انبیاء علیہم السلام سے بظاہر جن معاصی کا صدور ہوا ان کی حقیقت 69 58
68 انبیاء علیہم السلام کی طرف عصیان کی نسبت کرنا جائز نہیں 70 58
69 انبیاء کے معصوم ہونے کے باوجود ان کو گناہوں سے استغفار کا حکم کیوں دیا گیا؟ 71 58
70 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اہل بیت وآل رسول سے بھی محبت کرنا ضروری ہے 72 58
71 نبی کے حتمی فیصلہ اور امر کے بعد امتی پر اس کے مطابق عمل کرنا بہر حال واجب ہے 73 58
72 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال و افعال کی اتباع کا حکم 74 58
73 نبی کے بعض حقوق 74 58
74 قرآن کریم کے ساتھ سنت کا اتباع بھی فرض ہے 76 58
75 رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کا صرف اتباع کافی نہیں محبت و عظمت بھی فرض ہے 76 58
76 باب ۵ 80 14
77 اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا بیان 80 76
78 صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا تعارف قرآن کی روشنی میں 80 76
79 صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اوصاف و علامات 81 76
80 صحابۂ کرامؓ کی عظمت و محبت شرط ایمان ہے 81 76
81 صحابۂ کرام کے فضائل اور ان کے متعلق حضور ﷺ کی ہدایات 82 76
82 صحابۂ کرام کی ایک فضیلت 83 76
83 تمام صحابۂ کرام جنتی اور دوزخ سے محفوظ ہیں 84 76
84 صحابی کو عذاب قبر ہوسکتا ہے یا نہیں ؟ 85 76
85 فصل 86 76
86 الصحابۃ کلہم عدُول 86 85
87 تمام صحابہ کی عدالت پر پوری امت کا اجماع ہے 86 85
88 تمام صحابہ ثقہ، عادل، قابل اعتماد واستناد ہیں 86 85
89 صحابۂ کرام کی خطائیں اور ان کے گناہ معاف کردئیے گئے 86 85
90 صحابۂ کرام کو جانچنے وپرکھنے کا معیار قرآن و حدیث ہیں نہ کہ تاریخی روایات وواقعات 87 85
91 اہل سنت والجماعت کا اجماعی عقیدہ ہے کہ تمام صحابہ کی تکریم و تعظیم و محبت اور مدح وثنا کرنا واجب ہے 87 85
92 تمام صحابہ مغفور و مرحوم ہیں 88 85
93 کسی صحابی کی طرف عیب یا برائی منسوب کرنا جائز نہیں 88 85
94 صحابہ کرامؓ کے باہمی اختلافات و نزاع کی وجہ سے کسی صحابی پر الزام واعتراض اور طعن و تشنیع کرنا جائز نہیں 88 85
95 صحابہ کرام کی غلطیوں اور کوتاہیوں کا تدارک 89 85
96 مشاجرات صحابہ کی وجہ سے کسی صحابی کو مطعون کرنا جائز نہیں 90 85
97 صحابۂ کرام کی کوتاہیوں میں بلا ضرورت غور وخوض، بحث و تمحیص کرنا بدبختی اوراپنے ایمان کو خطرہ میں ڈالنا ہے 90 85
98 دلائل وشواہد اور کتب عقائد کی تصریحات 91 85
99 علمائے متکلمین و محققین کی تصریحات 91 85
100 فصل 93 76
101 مشاجرات صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین 93 100
102 صحابہ کو برا بھلاکہنا جائز نہیں 96 100
103 صحابۂ کرام کے متعلق ایک ضروری ہدایت 97 100
104 جنگ جمل کا مختصر واقعہ 97 100
105 حضرت ام المومنین صدیقہ عائشہؓ کا سفر بصرہ اور جنگ جمل کے واقعہ پر روافض کے ہفوات 97 100
106 باب۶ 103 14
107 اجتہاد وقیاس کا بیان 103 106
108 اجتہاد اور قیاس کا ثبوت 103 106
109 قیاس کی حقیقت 103 106
110 قیاس کی حجیت 104 106
111 اجتہاد فی الفروع قیامت تک باقی رہے گا 104 106
112 مسائل جدیدہ میں اجتہاد کرنے کا وجوب 104 106
113 حضور صلی اللہ علیہ وسلم بھی قیاس واستدلال کے مکلف تھے 106 106
114 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے اجتہاد کی خصوصیت 107 106
115 اجتہاد و استنباط غلبۂ ظن کا فائدہ دیتا ہے علم یقینی کا نہیں 107 106
116 کون سا اجتہاد صحیح اور معتبر ہے 107 106
117 اجتہاد کا محل وموقع، اجتہاد کی اجازت وگنجائش کہاں ہے 108 106
118 کون لوگ اجتہاد کرسکتے ہیں ؟ 108 106
119 اجتہاد کرنے کی اجازت ہر ایک کو نہیں 109 106
120 اجتہاد کی اجازت اور مجتہد کے لیے اجر و ثواب کا وعدہ 110 106
121 فصل 111 106
122 اجتہادی اختلاف کا بیان 111 121
123 مجتہدین کا اجتہادی اختلاف رحمت ہے 111 121
124 اختلاف رائے عقل و دیانت کا تقاضا ہے 112 121
125 ائمہ مجتہدین کا اختلاف اختلافِ رحمت ہے 112 121
126 صحابہ و تابعینؒمیں اختلافِ رائے اور اس کا درجہ 114 121
127 ایک شبہ اور اس کا جواب 116 121
128 یہ کیسے ممکن ہے کہ شریعت میں ایک چیز حلال ہو اور دوسرے امام کے نزدیک حرام ہو؟ 116 121
129 انبیاء علیہم السلام کے درمیان اجتہادی اختلاف 118 121
130 صحابہ کے درمیان اجتہادی اختلاف 119 121
131 اختلاف محمود اور مذموم 119 121
132 اختلاف حق اور اختلاف رحمت کا معیار 120 121
133 اجتہادی اختلاف کی مثال 120 121
134 مجتہد فیہ مسائل میں کسی ایک جانب کو باطل سمجھنا یا اس پر نکیر کرنا درست نہیں 121 121
135 منکر ومعروف کی تعریف 122 121
136 ائمہ مجتہدین کے مختلف اقوال میں کوئی منکر شرعی نہیں ہوتا 123 121
137 اجتہادی مسائل میں اختلاف کے حدود 124 121
138 اہل علم کی سخت غلطی اور اس کا نقصان 124 121
139 دو مجتہد اگر اپنے اجتہاد سے دومتضاد فیصلے کریں تو کیا ان میں سے ہر ایک صواب اور درست ہے یا کسی ایک کو غلط کہا جائے 125 121
140 مجتہد فیہ مسائل میں کسی مذہب کو یقینی طور سے صواب یاخطا کا فیصلہ کردینے کا حق کسی کو نہیں 127 121
141 دوسرے مسلک کے مقابلہ میں اپنے مسلک کی ترجیح دینے سے متعلق علامہ انور شاہ کشمیریؒ کا اہم ارشاد 128 121
142 اللہ تعالیٰ کسی امام و مجتہد کو قیامت میں رسوانہ کرے گا 129 121
143 کسی مسلک کی ترجیح کے بجائے متفق علیہ معروفات کو پھیلانے اور منکرات کو مٹانے کی محنت کیجئے 130 121
144 ایک بڑی غلط فہمی کا ازالہ (حاشیہ از مرتب) 131 121
145 اجتہادی اختلاف سلف صالحین کی نظر میں 134 121
146 علمی مسائل میں جھگڑا نورِ علم کو ضائع کردیتا ہے 134 121
147 خطائٌ وصوابٌ فانظر فی ذٰلک۔ (جامع بیان العلم) 134 121
148 اجتہادی مسائل میں اختلاف و نزاع کی اور ایک دوسرے کو خطا اور غلط کہنے کی ممانعت 135 121
149 اجتہادی اختلافات کے متعلق علامہ انور شاہ کشمیریؒ کا ارشاد 137 121
150 ائمہ مجتہدین کے اختلاف میں کوئی جانب منکر نہیں ہوتی کسی مجتہد کو مجرم اور خطا وار کہنا جائز نہیں 138 121
151 نااہل کے اجتہاد پر نکیر کرنا واجب ہے 138 121
152 فروعی و اجتہادی مسائل میں غلو اور اس کی وجہ سے تعصب و تحزّب 139 121
153 فروعی مسائل میں الجھنے کے بجائے باطل طاقتوں ملحدانہ فتنوں ، مشرکانہ رسموں سے مقابلہ میں اپنی صلاحیت اور توانائی صرف کیجئے 141 121
154 ذرا اس پہلو سے غور کرئیے اور سوچئے! 145 121
155 ہماری توانائیوں اور صلاحیتوں کا نہایت غلط استعمال 146 121
156 عوام کا ایک مغالطہ اور اس کا حل 148 121
157 ایک مثال اور لیجئے! 148 121
158 علمائے کرام سے درد مندانہ گذا رش 150 121
159 باب ۷ 151 14
160 تقلید کا بیان 151 159
161 حکم واطاعت خداوندی کی چار قسمیں 151 159
162 دوسری قسم 151 159
163 تیسری قسم 152 159
164 مسئلۂ تقلید میں افراط و تفریط، اندھی تقلید کی ممانعت 153 159
165 معتدل راستہ 155 159
166 کسی کی تقلید کرنے کا شرعی معیار اور ائمہ مجتہدین کی تقلید کی حقیقت 155 159
167 تقلید کی حقیقت اور مطلق تقلید کا وجوب 156 159
168 علماء راسخین و مجتہدین کے لیے تقلید کا حکم 157 159
169 مجتہد فیہ مسائل کی تعریف اور ان میں تقلید کا حکم 157 159
170 تقلید شخصی کا آغاز اور اس کا محرّک 158 159
171 تقلید شخصی ایک انتظامی ضرورت ہے 159 159
172 تقلید شخصی کے وجوب کی دلیل اور نظیر 160 159
173 عقلی دلیل 161 159
174 مطلق تقلید اور تقلید شخصی کے متعلق اہم سوالوں کے جوابات 161 159
175 اجتہاد کی تعریف اور مجتہد کے شرائط 162 159
176 تقلید شخصی کی بحث 166 159
177 تقلید شخصی کے وجوب کی ایک واضح مثال 168 159
178 خلافت راشدہ کے عہد میں 168 159
179 ایک مسئلہ فقہیہ 171 159
180 تقلید شخصی کب سے شروع ہوئی اور کیوں ہوئی؟ 171 159
181 تقلید صرف ائمۂ اربعہ ہی کی کیوں کی جاتی ہے؟ 173 159
182 ائمۂ اربعہ کی تقلید میں انحصار کیوں ؟ 175 159
183 ہندوستان و پاکستان میں مسلک حنفی کی تخصیص 176 159
184 باب۸ 177 14
185 اصولی مباحث وفقہی قواعد 177 184
186 معصیت کا ذریعہ اور سبب بھی معصیت ہے 177 184
187 جس امر محمود و مندوب سے فسادلازم آئے اس کا ترک ضروری ہے 177 184
188 قاعدہ مذکورہ کے شرائط اور اس کے حدود 179 184
189 خلاصۂ اصول 180 184
190 تنقیح اور خلاصہ 181 184
191 سدِّ ذرائع کا قاعدہ 182 184
192 سدِّ ذرائع کے قاعدہ کی تفصیل 182 184
193 سدّ ذرائع کے حدود 183 184
194 ضروری تنبیہ 184 184
195 اعانت علی المعصیت کے حدود 185 184
196 تسبّب للمعصیۃ کے حدود 185 184
197 سبب قریب وبعید کی تفصیل 186 184
198 سبب قریب کا حکم 187 184
199 سبب قریب کی دوسری قسم 187 184
200 امام صاحب و صاحبین کا اختلاف 188 184
201 کراہت تنزیہی و تحریمی کا مدار 188 184
202 کسی جائز فعل سے اگر دوسروں کو ناجائز کاموں کی گنجائش ہو تووہ جائز فعل بھی ناجائز ہوجاتا ہے 189 184
203 مباح اور مندوب کے ناجائز ہونے کا قاعدہ 190 184
204 جَلْبِ منفعت ودفع مضرت کا قاعدہ 190 184
205 مسلمانوں کے مصالح عامہ کی رعایت اور ان کو غلط فہمی سے بچانے کا اہتمام 191 184
206 اصل اشیاء میں اباحت ہے یا حرمت؟ 192 184
207 محقق قول 192 184
208 حیلہ کا بیان 193 184
209 جائز اور ناجائز حیلہ 193 184
210 حیلہ کے جواز کی شرط اور اس کا معیار 194 184
211 حاجت، ضرورت اور منفعت وغیرہ کی تعریف اوران کا حکم 195 184
212 ضرورت واضطرار کی تفصیل اور اس کا حکم 196 184
213 حلال کو حرام کرلینے کی تین صورتیں اورا ن کا حکم 197 184
214 پہلی صورت کا حکم 198 184
215 دوسری صورت کا حکم 198 184
216 تیسری قسم کا حکم 198 184
217 کفار فروع کے مکلف ہیں یا نہیں 199 184
218 کفر واسلام، ایمان ونفاق توحید و شرک، سنت وبدعت 200 1
219 باب۹ 201 218
220 دین وشریعت اور مذہب کا فرق 201 219
221 نجات منحصر ہے اسلام میں 204 219
222 غیر مسلم کے اعمال صالحہ اور اخلاق حسنہ بھی مقبول نہیں 204 219
223 اسلام کے علاوہ کسی دوسرے مذہب میں نجات نہیں ہوسکتی 205 219
224 ایمان باللہ وہی معتبر ہے جو ایمان بالرسول کے ساتھ ہو 206 219
225 غلط فہمی کا ازالہ اور ایک شبہ کا جواب 206 219
226 ایمان بالرسالۃ کے بغیر نجات نہیں 208 219
227 ایمان کی تعریف 211 219
228 اسلام اور ایمان ایک ہیں یا کچھ فرق ہے؟ 213 219
229 ایمان اورا سلام میں فرق 214 219
230 کفرو نفاق کی تعریف 215 219
231 کفر ونفاق عہد نبوی کے ساتھ خاص تھا یا اب بھی موجود ہے؟ 216 219
232 ملحد و زندیق کی تعریف 216 219
233 ایمان و کفرکی حقیقت، یہودی مؤمن کیوں نہیں ؟ 217 219
234 ایمان کے صحیح اور معتبر ہونے کا معیار 218 219
235 قادیانی مسلمان کیوں نہیں ؟ 218 219
236 اہل قبلہ کو کافر نہیں کہا جائے گا، اس کا مطلب 219 219
237 الحاد و زندقہ کی تعریف اور اس کا حکم 219 219
238 تاویل کرنے والے کو کافر نہیں کہا جائے گا، اس کی تشریح 220 219
239 ضروریاتِ دین کی تعریف 221 219
240 ایمان کی تعریف 222 219
241 کفر کی تعریف 222 219
242 اس زمانہ میں کفر و الحاد کی گرم بازاری 222 219
243 باطل تاویل کی دو قسمیں اور صحیح تاویل کا مصداق 223 219
244 کفر پر راضی ہونا بھی کفر ہے 224 219
245 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلہ کو تسلیم نہ کرنا بھی کفر ہے 224 219
246 اختلافات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو حَکَم بنانا آپ کے عہد مبارک کے ساتھ مخصوص نہیں 225 219
247 چند اہم مسائل 225 219
248 مسلمان سمجھنے کے لیے علامات اسلام کافی ہیں باطن کی تفتیش کرنا جائز نہیں 226 219
249 اسلام کی تحقیق کے بغیر قتل کرنا جائز نہیں 228 219
250 اہل قبلہ کو کافرنہ کہنے کا مطلب 229 219
251 کسی مسلمان کو کافر یا کافر کو مسلمان کہنے میں افراط و تفریط 231 219
252 کفر و اسلام کا معیار 234 219
253 سوال اوّل 234 219
254 ایمان وارتداد کی تعریف 235 219
255 قطعی الثبوت وقطعی الدلالۃ کی تشریح 239 219
256 قطعیات و ضروریاتِ دین کا فرق 239 219
257 ’’اہل قبلہ کی تکفیر جائز نہیں ‘‘ اس کی تشریح 243 219
258 اہل قبلہ کی تعریف وتشریح 245 219
259 تنبیہ 248 219
260 ضابطۂ تکفیر 249 219
261 تنبیہ ضروری 249 219
262 فصل 251 219
263 شرک کی تعریف اور اس کی چند صورتیں 251 262
264 علم میں شریک ٹھہرانا 251 262
265 اشراک فی التصرف 251 262
266 عبادت میں شریک ٹھہرانا 251 262
267 شرک اکبر کی حقیقت 252 262
268 مخلوق کے لیے علم غیب کا قائل ہونا شرک ہے؟ 252 262
269 شرک اصغر کی حقیقت 253 262
270 دکھلاوے کے لیے پیسے خرچ کرنا بھی شرک ہے 255 262
271 ’’مَا اُہِلَّ بِہٖ لِغَیْرِاﷲِ‘‘ کی مختلف صورتیں اور ان کا حکم 256 262
272 اہل کتاب کی تحقیق 260 262
273 اہل کتاب کا مصداق اور ان کے ذبیحہ کا حکم 260 262
274 آج کل نام کے یہود ونصاریٰ در حقیقت دہرئیے ہیں 262 262
275 طعام اہل کتاب سے کیا مراد ہے؟ 263 262
276 فصل 264 262
277 بدعت کی تعریف اور اس کی حقیقت 264 276
278 احداث فی الدّین اور احداث للدّین کی تفصیل 265 276
279 بدعت حسنہ اور سیئہ کی حقیقت 266 276
280 بدعت کی تعریف اور اس کے اقسام و احکام کا خلاصہ 268 276
282 غلو فی الدین کی تعریف اور اس کی مذمت 269 276
283 سنت اور بدعت کے حدود 270 276
284 بدعت کی مذمت وقباحت قرآن کی روشنی میں 270 276
285 دین میں بدعت ایجاد کرنے پر سخت وعید 271 276
286 تحفۃ المفتی افتاء و استفتاء کا بیان 274 1
287 باب (۱۰) 275 286
288 افتاء و استفتاء کا بیان 275 287
289 شعبۂ افتاء اورفتوی نویسی کی اہمیت وافادیت 275 287
290 فقہ وفتاوی کا کام بہت مشکل ہے 276 287
291 فتوی کی اہلیت کے لئے کسی ماہر مفتی کی تربیت ضروری ہے 276 287
292 محض فقہ وفتوی کی کتابیں یاد کرلینے سے فتویٰ کی اہلیت نہیں پیداہوتی 277 287
293 وہ کون سے غموض واسرار ہیں جن کے بغیر فتوی کی اہلیت ناتمام رہتی ہے 277 287
294 ان باتوں کے حصول کا طریقہ 278 287
295 حضرت مفتی محمد شفیع صاحبؒ کا تحقیقی مزاج 278 287
296 حضرت مفتی صاحبؒ کا مطالعہ 278 287
297 فقہی رسائل کے دیکھنے اور ان کے جمع کرنے کا اہتمام 279 287
298 وقت کی قدر وقیمت 280 287
299 فصل 282 287
300 متفرق فوائد 282 299
301 قابل تحقیق مسائل کی تحقیق کا خصوصی انتظام 282 299
302 علامہ شامیؒ کی غایت احتیاط اور بسا اوقات ان کی کتاب سے تسلی نہ ہونے کا راز 282 299
303 منحۃ الخالق اور فتاوی تنقیح الحامدیہ کی خصوصیت 283 299
305 متون فقہ کی خصوصیات اور فقہی عبارات میں مفہوم مخالف معتبر ہونے کا راز 283 299
306 فقہی عبارتوں کو سمجھنے اور ان کا مصداق متعین کرنے میں حضرت مفتی صاحب کا طرز عمل 284 299
307 فقہ کے مشکل ابواب سے کامل مناسبت پیدا کرنے کا طریقہ 286 299
308 مفتی کے لیے ایک بیاض خاص کی ضرورت اور اس کی اہمیت 286 299
309 فصل 288 287
310 آداب فتویٰ 288 309
311 فتویٰ لکھنے سے پہلے چند قابل لحاظ امور 288 309
312 حالات و زمانہ کے بدل جانے سے حکم بدل جانے کی حقیقت 291 309
313 فتوے کی عبارت عام فہم ہونا چاہئے جس کو مستفتی بآسانی سمجھ سکے 292 309
314 مفصل فتویٰ لکھنے کا طریقہ 294 309
315 سوال کے تجزیہ و تنقیح کی ضرورت 295 309
316 غایت درجہ تحقیق و احتیاط کی ضرورت 296 309
317 خود رائی سے اجتناب اور بڑوں وہمعصروں سے مشورہ کی ضرورت 296 309
318 اختلاف کے باوجود ادب و احترام 297 309
319 فصل 298 287
320 ہر سوال کا جواب دینا ضروری نہیں 298 319
321 غیر ضروری تحقیقات اور اختلافی مسائل میں طویل بحثوں سے اجتناب 298 319
322 بے ہودہ سوالوں کے جواب میں حلم و صبر کی ضرورت 299 319
323 تنقید کرنے کا مؤثر طریقہ 300 319
324 علمی تنقید کی اجازت ہے مگر طعن و تشنیع ممنوع ہے 301 319
325 ہٹ دھرمی کے وقت الزامی جواب دینا مناسب ہے 301 319
326 اگر اپنے اور دوسروں کے فتوؤں میں اختلاف ہوجائے 302 319
327 سخت اور متعصبانہ الفاظ سے احتراز 302 319
328 شیخ سے فقہی اختلاف 303 319
329 مداہنت سے کلی اجتناب 303 319
330 حق پرستی و انصاف پسندی 304 319
331 بڑوں سے اختلاف رائے کا طریقہ 305 319
332 طعن و تشنیع ودلآزار اسلوب کا نقصان 306 319
333 کسی رسالہ کی تردید یاکسی فرقہ پر تنقید کا طریقہ 307 319
334 کسی فرد یاجماعت سے متعلق رائے قائم کرنے کے سلسلہ میں پوری تحقیق کے بعد بھی خوف خداوندی کا استحضار 309 319
335 جدیدمسائل کو حل کرنے میں دوسرے علماء سے استصواب واستفساراور ان کی تحقیقات وآراء سے استفادہ 309 319
336 جدید مسئلہ کو حل کرنے کے سلسلہ میں صحیح صورت حال کو سمجھنے کے لئے صاحبِ معاملہ اورماہرین فن سے تحقیق کرنا 310 319
337 جدید مسائل کا محاکمہ قرآن و حدیث کی روشنی میں 311 319
338 تقلید شخصی شرعی حکم نہیں لیکن انتظامی اور واجبی امر ہے 311 319
339 فصل 313 287
340 فتاویٰ میں امت کی سہولت کا خیال 313 339
341 سہولت کی وجہ سے دوسرے مذاہب پر فتوی دینے کی ضرورت اور اس کے حدودو شرائط 314 339
342 فقہی مسائل میں اجتماعی غور وفکر کی ضرورت 315 339
343 موجودہ زمانہ میں ’’مجلس فقہی مشاورت‘‘ کی شدید ضرورت 317 339
344 تفرد سے اجتناب اور مجلس تحقیقات شرعیہ کا قیام 318 339
345 فصل 319 287
346 مقتدا و پیشواکے لیے ضروری ہدایات 319 345
347 منکرات پر نکیر کا طریقہ 319 345
348 اور اہل علم و ارباب افتاء کے لیے اہم ہدایت 319 345
349 تھوڑا سا وقت خلوت اور ذکر و شغل کے لیے بھی نکالنا چاہئے 320 345
350 اہل علم وارباب افتاء ومقتدا حضرات کو بھی ذکر وعبادت کا خاص اہتمام کرنا چاہئے 321 345
351 اِتَّقُوْا مَوَاضِعَ التُّہَم 322 345
352 تہمت وبدنامی کے موقعوں سے بچنا بھی ضروری ہے 322 345
353 مسلمانوں کو غلط فہمی سے بچانے کا اہتمام بھی ضروری ہے 323 351
354 لوگوں کے طعن وتشنیع سے بچنا اسی وقت تک محمود ہے جب تک کسی مقصود شرعی پر اثر انداز نہ ہو 323 351
355 فصل 326 287
356 آداب المستفتی 326 355
357 دلائل کی حاجت نہیں 327 355
358 بلا ضرورت سوال کرنے کی ممانعت 327 355
359 فتویٰ لینے اور مسئلہ پوچھنے سے پہلے مستفتی کی ذمہ داری 327 355
360 اہل علم اور مفتیوں میں اختلاف ہو تو عوام کیا کریں 329 355
361 فصل 330 287
362 قلم وکتابت کی اہمیت 330 361
363 تعلیم کا سب سے پہلا اورا ہم ذریعہ قلم اور کتابت ہے 330 361
364 قلم کی تین قسمیں 330 361
365 علم کتابت سب سے پہلے دنیا میں کس کو دیاگیا؟ 331 361
366 خط وکتابت اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمت ہے 331 361
368 علمائے سلف وخلف نے ہمیشہ خط وکتابت کا بہت اہتمام کیا ہے 332 361
369 خط نویسی کے چند آداب 332 361
370 کاتب اپنا نام پہلے لکھے پھر مکتوب الیہ کا 332 361
371 خط کاجواب دینا بھی سنت ِ انبیاء ہے 334 361
372 خطوط میں بسم اللہ لکھنا 334 361
373 ایسی تحریر جس میں کوئی آیت قرآنی لکھی ہو، کیا کسی کافرمشرک کے ہاتھ میں دینا جائز ہے؟ 335 361
374 خط مختصر جامع بلیغ اور مؤثر انداز میں لکھنا چاہئے 336 361
375 حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے افادات پر مشتمل مرتب کی چند اہم کتابیں ہیں 337 374
Flag Counter