دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں |
|
سے حاصل کی ہیں ۔ ایسے لوگوں نے قرآن و حدیث کی نصوص قطعیہ ضروریہ میں طرح طرح کی باطل تاویلیں کرکے شریعت اسلام کے متفق علیہ اور نصوص قطعیہ سے ثابت شدہ احکام کی تحریف کو اسلام کی خدمت سمجھ لیا۔ جب ان سے کہا جاتا ہے کہ یہ کھلا کفر ہے تو وہ مشہور ضابطہ کا سہارا لیتے ہیں کہ ہم اس حکم کے منکر تو نہیں بلکہ ایک تاویل کررہے ہیں اس لیے ہم پر یہ کفر عائد نہیں ہوتا۔ اسی لیے وقت کی اہم ضرورت سمجھ کر ہمارے استاذ حجۃ الاسلام حضرت مولانا (محمد انور شاہ) کشمیری رحمۃ اللہ علیہ نے اس مسئلہ کی تحقیق کے لیے ایک مستقل کتاب تصنیف فرمائی جس کا نام ہے ’’اکفار الملحدین والمتأولین فی شیء من ضروریات الدین‘‘اس میں ہر فرقہ ہر مسلک کے علماء و فقہاء کی تصریحات سے ثابت کیا ہے کہ ضروریات دین میں کسی کی تاویل مسموع نہیں ، اور یہ تاویل ان کی تکفیر سے مانع نہیں ۔ یہ کتاب بزبان عربی شائع ہوئی ہے، احقر نے اس کا خلاصہ اردو زبان میں بنام ’’کفر و اسلام قرآن کی روشنی میں ‘‘ شائع کردیا ہے، اوراحکام القرآن حزب خامس میں اس کا خلاصہ بزبان عربی بیان کردیا ہے، اس کو دیکھا جاسکتا ہے یہاں اس کا خلاصہ حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلویؒ کی ایک تحریر سے نقل کرنے پرا کتفاء کیا جاتا ہے۔باطل تاویل کی دو قسمیں اور صحیح تاویل کا مصداق حضرت شاہ عبد العزیزؒ نے فرمایا کہ آیات قرآن میں تاویل باطل جس کو قرآن کی آیت مذکورہ میں الحاد فرمایا ہے، اس کی دو قسمیں ہیں ، اول وہ تاویل باطل جو نصوص قطعیہ متواترہ یا اجماع قطعی کے خلاف ہو وہ توبلاشبہ کفرہے۔ دوسری یہ کہ وہ ایسی نصوص کے خلاف ہو جو اگر چہ ظنی ہیں ، مگر قریب بہ یقین ہیں ، یا اجماع عرفی کے خلاف ہو ایسی تاویل گمراہی اور فسق ہے۔ کفر نہیں ، ان دوقسم کی تاویلوں کے علاوہ باقی تاویلات جو قرآن و حدیث کے الفاظ میں مختلف احتمالات ہونے کی بنا پر ہوں وہ تاویل عام فقہاء