دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں |
کے لیے ان چیزوں کو مضر سمجھا یا کسی بزرگ نے مضر بتلایا اس لیے بطور علاج چھوڑ دیا۔ اس میں کوئی مضائقہ نہیں ۔ (معارف القرآن ۳؍۱۲۲۰، مائدہ)کفار فروع کے مکلف ہیں یا نہیں دوسرا اشکال یہ ہے کہ کفار بہت سے فقہاء کے نزدیک مخاطب بالفروع نہیں ہوتے یعنی نماز روزہ حج زکوٰۃ کے احکام ان پر عائد نہیں ہوتے ان پر عائد حکم تو یہ ہے کہ وہ پہلے ایمان قبول کریں ایمان کے بعد یہ فرائض عائد ہوتے ہیں ، تو جب ان پر زکوۃ کا فرض عائد ہی نہیں اس کے ترک پر عتاب کیسا۔ جواب یہ ہے کہ بہت سے ائمہ وفقہاء کے نزدیک تو کفار بھی مخاطب بالفروع ہیں ، ان کے اعتبار سے تو یہ اشکال ہی نہیں ہوتا اور جو لوگ کفار کو مخاطب بالفروع نہیں مانتے وہ کہہ سکتے ہیں کہ اس میں ترک زکوٰۃ پر اصل مذمت نہیں بلکہ ان کا ترک زکوٰۃ چونکہ کفر کی بنیاد پر تھا اور ترک زکوٰۃ اس کی علامت تھی اس لیے ان کو عتاب کرنے کا حاصل یہ ہوا کہ تم مومن ہوتے تو زکوٰۃ کی پابندی کرتے تمہارا قصور ایمان نہ لانا ہے۔ (معارف القرآن: ۷؍۶۱۳، پ:۲۴، سورۂ حم السجدہ)