دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں |
|
پانچ کا بھی خاتمہ کرکے بالکل صفر تک پہنچادے۔ (معارف القرآن ،ص: ۲۸۵،ج:۱،سورۂ بقرہ، پ:۱)نسخ کے سلسلہ میں ضروری تنبیہ نسخ کی تحقیق میں ایسا رخ اختیار کرنا نہ اسلام اور قرآن کی کوئی صحیح خدمت ہے اور نہ ایسا کرنے سے صحابہ و تابعین اور پھر چودہ سو برس کے علماء متقدمین و متاخرین کے مقالات و تحقیقات کو دھویا جاسکتا ہے۔ اور نہ مخالفین کی زبان طعن اس سے بند ہوسکتی ہے، بلکہ اس زمانہ کے ملحدین کے ہاتھ میں یہ ہتھیار دینا ہے کہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ چودہ سو برس تک تمام علماء امت جو کچھ کہتے رہے ہوں اور آخر میں اس کا غلط ہونا ثابت ہوجائے۔ معاذ اللہ اگر یہ دروازہ کھلے گا تو قرآن اور شریعت سے امن اٹھ جائے گا۔ اس کی کیا ضمانت ہے کہ آج جو کسی نے تحقیق کی وہ کل کو غلط ثابت نہ ہوجائے گی۔ (معارف القرآن ،ص: ۲۸۵،ج:۱،سورۂ بقرہ، پ:۱)تفسیر بالرائے کرنے والے کے درس تفسیر میں شرکت جائز نہیں وَاِذَا رَأَیْتَ اللَّذِیْنَ یَخُوْضُوْنَ فِیْ آیٰتِنَا فَأَعْرِضْ عَنْہُمْ الخ ۔ اس سے معلوم ہوا کہ جو شخص قرآن کریم کے درس یا تفسیر میں سلف صالحین کا پابند نہیں ، بلکہ ان کے خلاف معانی بیان کرتا ہے اس کے درس و تفسیر میں شرکت بنص قرآن ناجائز ہے۔ (معارف القرآن ۲؍۵۸۴ پ۶)