دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں |
|
ہیں ،تیسرے عام انسانوں کے قلم جن سے وہ اپنے کلام لکھتے اور اپنے مقاصد میں کام لیتے ہیں اور کتابت درحقیقت بیان کی ایک قسم ہے اور بیان انسان کی مخصوص صفت ہے۔ (قرطبی) امام تفسیر مجاہد نے ابوعمر وسے نقل کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ساری کائنات میں چار چیزیں اپنے دست قدرت سے خودبنائی اور ان کے سواباقی مخلوقات کے لئے حکم دیا کُنْ یعنی ہوجا،وہ موجود ہوگئیں ، یہ چارچیزیں یہ ہیں قلم ، عرش ، جنت عدن ،آدم علیہ السلام۔علم کتابت سب سے پہلے دنیا میں کس کو دیاگیا؟ بعض حضرات نے فرمایا کہ سب سے پہلے یہ فن کتابت ابولبشر حضرت آدم علیہ السلام کو سکھایا گیا تھا اور سب سے پہلے انہوں نے لکھنا شروع کیا۔ (کعب احبار) اور بعض حضرات نے فرمایا کہ سب سے پہلے یہ فن حضرت ادریس علیہ السلام کو ملا ہے اور سب سے پہلے کاتب دنیا میں وہی ہیں ۔ (ضحاک) اور بعض حضرات نے فرمایا کہ ہر شخص جو کتابت کرتا ہے وہ تعلیم منجانب اللہ ہی ہے۔خط وکتابت اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمت ہے حضرت قتادہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ قلم اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اگر یہ نہ ہوتا تونہ کوئی دین قائم رہتا نہ دنیا کے کاروباردرست ہوتے ۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کا بہت بڑاکرم ہے کہ اس نے اپنے بندوں کو ان چیزوں کا علم دیا جن کو وہ نہیں جانتے تھے اوران کو جہل کی اندھیری سے نور علم کی طرف نکالااور علم کتابت کی ترغیب دی کیونکہ اس میں بیشمار اور بڑے منافع ہیں جن کا اللہ کے سواکوئی احاطہ نہیں کرسکتا ،تمام علوم وحکم کی تدوین اور اولین وآخرین کی تاریخ ان کے حالات ومقالات اور اللہ تعالی کی نازل کی ہوئی کتابیں سب قلم ہی کے