دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں |
|
فصل الصحابۃ کلہم عدُول تمام صحابہ کی عدالت پر پوری امت کا اجماع ہے تمام صحابہ ثقہ، عادل، قابل اعتماد واستناد ہیں آیات و احادیث اس کے متعلق بہت ہیں ، جن کو احقر نے اپنی کتاب ’’مقام صحابہ‘‘ میں جمع کردیا ہے، یہ کتاب شائع ہوچکی ہے تمام صحابہ کرام کے عدل وثقہ ہونے پر پوری امت کا اجماع ہے۔ (معارف القرآن ۸؍۹۶ پ۲۶ سورہ فتح)صحابۂ کرام کی خطائیں اور ان کے گناہ معاف کردئیے گئے آیات زیر بحث میں ’’وَکُلًّا وَّعَدَ اللّٰہُ الْحُسْنٰی‘‘ مذکور ہے، اور اس آیت میں جن کے لیے حسنیٰ کا وعدہ ہوا ان کے لیے جہنم کی آگ سے بہت دور رہنے کا اعلان ہے۔ اس کا حاصل یہ ہے کہ قرآن کریم نے اس کی ضمانت دے دی کہ حضرات صحابہ کرام سابقین و آخرین میں سے کسی سے بھی اگر عمر بھر میں بھی کوئی گناہ سرزد ہو بھی گیا تو وہ اس پر قائم نہ رہے گا، توبہ کرلے گایا پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت و نصرت اور دین کی خدمات عظیمہ اور ان کے بے شمار حسنات کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ان کو معاف فرمادے گا، اور ان کی موت اس سے پہلے نہ ہوگی کہ ان کا گناہ معاف ہو کر وہ صاف وبیباق ہوجائیں ، یا دنیا کے مصائب و آفات اور زیادہ سے زیادہ برزخ میں کوئی تکلیف ان کے سیئات کا کفارہ ہوجائے۔ (معارف القرآن ۸؍۲۹۹-۷۶۲)