دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں |
|
ذرا اس پہلو سے غور کرئیے اور سوچئے! فرقوں اور جماعتوں کے ذمے دار اس پر غور کریں کہ جن مسائل میں ہم جھگڑرہے ہیں کیا وہی اسلام کے بنیادی مسائل ہیں ، جن کے لیے قرآن نازل ہوا؟ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث ہوئے؟ آپ نے اپنی زندگی ان کے لیے وقف کردی، اور ان کے پیچھے ہر طرح کی قربانیاں دیں یا بنیادی مسائل اور قرآن اور اسلام کا اصلی مطالبہ کچھ اور ہے؟ جس ملک میں ایک طرف عیسائی مشنریاں اپنی پوری قوت اور دنیاوی چمک دمک کے ساتھ اس کو عیسائی ملک بنانے کے خواب دیکھ رہی ہیں ، ایک طرف کھلے بندوں خدا اور رسول اور ان کی تعلیمات کا مذاق اڑایا جارہا ہے، ایک طرف قرآن اور اسلام کے نام پر وہ سب کچھ کیا جارہا ہے جس کو دنیا سے مٹانے ہی کے لیے قرآن اور اسلام آیا تھا، اس جگہ صرف فروعی مسائل اور ان کی تحقیق و تنقید اور ترویج کی کوششوں میں الجھ کر ان بنیادی مہمات سے غفلت برتنے والوں سے اگر اللہ تعالیٰ ورسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے یہ مطالبہ ہو کہ ہمارے دین پر یہ افتادیں پڑرہی تھیں تم نے اس کے لیے کیا کیا ؟ تو ہمارا کیا جواب ہوگا، مجھے یقین ہے کہ کوئی فرقہ، کوئی جماعت جب ذرا اپنے وقتی جھگڑوں سے بلند ہوکر اس کو سوچے گی تو اس کو اپنی موجودہ مصروفیات پر ندامت ہوگی، اور اس کی کوشش کا رُخ بدلے گا، اس کے نتیجے میں باہمی آمیزش یقینا کم ہوگی، میں اس وقت کسی کو یہ نہیں کہتا کہ وہ اپنے خیالات و مزعومات کو بدلے۔ گذارش صرف اتنی ہے کہ اپنی توانائی صرف کرنے کا صحیح محل تلاش کرکے اس پر لگادیں اور باہمی اختلافات کو صرف حلقۂ درس یا فتوی یا تحقیقی رسائل تک محدود کردیں ، اور ان میں بھی لب و لہجہ قرآنی اصولِ دعوت کے مطابق نرم رکھیں ، فقرے کسنے اور دوسرے کی توہین کرنے کو زہر سمجھیں ، ہمارے پبلک جلسے ، اخبارات، اشتہار بجائے