دین و شریعت کی بنیادیں اور فقہی اصول و ضابطے ۔ قرآن کی روشنی میں |
|
دوسری خدمات کے مقابلہ میں کم ہیں اس لئے اس میں اجر وثواب کی امید زیادہ ہے۔ ( البلاغ ازحضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہ العالی ص: ۴۱۱ ، ص:۴۳۰و ۴۳۱)فقہ وفتاوی کا کام بہت مشکل ہے حضرت ممدوح مجالس حکیم الامت میں اپنے پیر ومرشد حضرت تھانویؒ کا ایک ملفوظ نقل فرماتے ہیں کہ ’’مجھے تو تمام علوم وفنون میں فقہ سب سے زیادہ مشکل معلوم ہوتا ہے ‘‘۔ (البلاغ از مولانا محمد تقی صاحب عثمانی ص ۴۱۸) افتاء کا منصب علمی سلسلوں میں سب سے زیادہ مشکل دقیق اور اہم ترین سمجھا گیا ہے، فقہ کی متماثل جزئیات اور ان کے متعلقہ احکام میں تھوڑے تھوڑے فرق سے حکم کا تفاوت محسوس کرنا عمیق علم کو چاہتا ہے جو کہ ہر عالم ومدرس کے بس کی بات نہیں ، جب تک فقہ سے کامل مناسبت ، ذہن وذکاء میں خاص قسم کی صلاحیت اور قلب میں مادۂ تفقہ نہ ہو۔ (البلاغ از مولانا محمد تقی صاحب عثمانی ص۷۱۱)فتوی کی اہلیت کے لئے کسی ماہر مفتی کی تربیت ضروری ہے حضرت والد صاحب فرمایا کرتے تھے کہ فتوی کی اہلیت مخصوص فقہی مسائل کو یاد کرنے یا فقہی کتابوں میں استعداد پیدا کرلینے سے نہیں ہوتی بلکہ یہ ایک مستقل فن ہے جس کے لئے کسی ماہرمفتی کی صحبت میں رہ کر باقاعدہ تربیت لینے کی ضرورت ہے، اورجب تک کسی نے اس طرح فتوی کی تربیت حاصل نہ کی ہوگی اس وقت تک وہ خواہ دسیوں بار ہدایہ وغیرہ کا درس دے چکا ہو فتوی دینے کا اہل نہیں بنتا۔ علامہ ابن عابدبن شامیؒ نے بھی لکھا ہے کہ کسی ماہر مفتی سے تربیت لئے بغیر فتوی دینا مستند عالم کے لئے بھی جائز نہیں ہے۔ (البلاغ از مولانا محمد تقی صاحب عثمانی ص۴۰۶)