نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
گیا،آپ نے کہا :اب اس مزدور کو رخصت کردو،اور مجھے مزدور سمجھو،تمہارا بڑا احسان ہوگا، میں نے کہا کہ صاحبزادے نیکی اور شرافت اور سمجھ داری تمہاری شکل سے ٹپکتی ہے،مگر اس وقت تم بچوں جیسی باتیں کررہے ہو،اس جنگل میں تو رستم کا بھی جگر شق ہوتا ہے،خود صحیح سلامت پہونچ جانا ہی بڑی بات ہے،اس بوجھ کے ساتھ منزل پکڑنا بہت دشوار ہے،آپ نے فرمایا کہ اگر تم میرے ساتھ سلوک کروگے تو ساری عمر تمہارا احسان نہ بھولوںگا،میں نے مجبور ہوکر گھڑا سرپر رکھ دیا،اور آپ نہایت اطمینان کے ساتھ میرا شکریہ ادا کرتے ہوئے چلے آئے۔ یہ سن کر عزیزوں کو اطمینان ہوا کہ خدا کا شکر ہے،خیریت سے ہیں۔(سیرت سید احمد شہید۔ج۱۔ص۱۱۷) ٭٭٭٭٭٭