نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
، وہ کتابیں فروخت کرتے تھے ،میں نے والد صاحب سے اجازت لے کر عربی چہارم کی درسیات کا آرڈر انھیں دے دیاتھا ،اس کے ساتھ القاموس الجدید بھی لکھوادی تھی، کہ وہ آجائے گی ،توعربی تحریر میں آسانی ہوگی،رمضان کا مبارک مہینہ شروع ہوچکاتھا ،مجھے بڑی بے تابی تھی انھوںنے اطمینان دلایا تھا کہ ۱۵؍ کے بعد کتابیں آجائیں گی مگر نہ آئیں، میں پریشان تھا ،عشرۂ اخیرشروع ہواتو میں نے اعتکاف کرلیا ، دوسرے ہی دن حافظ صاحب کتابیں لے کر آگئے ، وہ پریشان تھے کہ ایک کتاب غلط آگئی تم نے قطبی کہاتھا ، اور یہ بالقطبی ہے، میں نے کہاکچھ حرج نہیں یہی چاہئے تھی، مجھے القاموس الجدیدکی تلاش تھی، القاموس متوسط سائز میں بہت خوبصورت ،روشن اوررنگین ٹائیٹل کے ساتھ تھی، دیکھ کر آنکھیں چمک اٹھیں میں نے سوچا شاید دوسرا ایڈیشن ہو،ہاتھوں میں لے کر اسے دیکھا تو بجائے اردو سے عربی میں ہونے کے عربی سے اردو تھی،میری ساری خوشی اچانک سرد پڑگئی، بے ساختہ میرے منھ سے نکلا یہ غلط آگئی، وہ گھبرائے ،اس میں ان کی غلطی نہ تھی ،بات یہ تھی کہ میرے علم میں صرف وہی القامو س الجدید تھی جو اردو سے عربی ہے،یہ دوسری ابھی لکھی ہی نہ گئی تھی میں نے وہی جو میرے ذہن میں تھی لکھ دی، یہ ابھی حال میں لکھی گئی،اورتازہ ایڈیشن اس کا چھپاتھا ،کتب خانہ والے نے دیوبند سے اسی کو بھیج دیا، میں سراسیمہ ہواکہ میراسارامنصوبہ فیل ہوگیا ، اب کیا کروں؟فوری طورپر میری مطلوبہ کتاب آ بھی نہیں سکتی،پھر میرے شوق وآرزو نے مسئلہ کا حل نکال لیا، میں نے اسی کتاب پر محنت کی اورعربی الفاظ کے جو معانی اردو میں لکھے گئے تھے ،میں ایک کاپی میں ان اردوالفاظ کو اصل بناکر ان کی عربی لکھنے لگا اس میں مجھے بہت محنت کرنی پڑی مگر اس کا فائدہ یہ ہواکہ پوری کتاب مجھے تقریباً حفظ ہوگئی، تین چار روز تک یہ عمل جاری رہا، پھر مجھے محسوس ہواکہ میں اس کے الفاظ ومعانی پر حاوی ہوگیاہوں تومعلم الانشاء کے اردو تمرینی جملوں کو عربی میں منتقل کرنے لگا اوریہ کام بھی بہت تیزی سے کیا، اعتکاف کی یکسوئی نصیب تھی، عبادت وتلاوت کی جگہ میں اسی کام میں لگارہارمضان کی برکت سے مجھے جلد مناسبت ہوگئی، اردو میں مضامین لکھ لیاکرتاتھا اب عربی میں بھی لکھنے لگا، دیکھتے دیکھتے اعتکاف کے ایا م گزر گئے، عید کے بعد بھی اسی مشغلے میں رہا، اب لکھنے بھی لگا اورکچھ کچھ بولنے بھی لگا۔