نمونے کے انسان |
زرگان د |
بالالتزام روزانہ قرآن پاک کی تلاوت کرتے۔ جلسوں کے ہنگامہ میں جب کہ جلسہ دیر تک چلتا، لوگ دیر میں سوتے، اور فجر کی نماز بھی خطرہ میں پڑجاتی، مولانا اس ہنگامہ میں بھی تہجد اور تلاوت سے غافل نہ ہوتے جامع العلوم مظفر پور کے صدر مدرس حضرت مولانا جمیل احمد صاحب کی روایت مولانا محمد ادریس صاحب نقل کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ کہیں جلسہ میں یہ دونوں بزرگ مدعو تھے مولانا جمیل احمد صاحب فرماتے ہیں کہ میری ٹرین بہت لیٹ ہوگئی، میں جلسہ گاہ میں پہنچا تو رات کے دوبج چکے تھے، جلسہ ختم ہوچکا تھا، لوگ سورہے تھے۔ ساری فضا پر نیند کا سناٹا طاری تھا۔ مگر اﷲ کا ایک بندہ موم بتی جلا کر تلاوت قرآن میں مصروف تھا، جس کی دھیمی دھیمی آواز پر کیف اور مترنم ہو رہی تھی، غور سے دیکھا تو وہ مولانا ریاض احمد صاحب تھے ایک مرتبہ مولانا ریاض احمد صاحب نے برسبیل تذکرہ فرمایا ۱۵؍سال تک میں نے سورج کو نکلتے نہیں دیکھا (کیونکہ نماز فجر کے بعد سے طلوع آفتاب کے بعد تک آپ مراقبہ اور اور ادووظائف میں مشغول رہتے) ایک دن اتفاق سے جب آفتاب نکلتے دیکھا تو بالکل نئی چیز معلوم ہوئی۔ ٭٭٭٭٭٭ حاشیہ (۱) اس باب میں مذکور شخصیات کے تفصیلی حالات دیکھنے کے لئے دیکھیں حضرت مولانا کی کتاب ’’حضرت چاند شاہ صاحب اور ان کا خانوادۂ تصوف‘‘۔