نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
تھوڑی دیر کے بعد دیکھا کہ حضرت بنفس نفیس تشریف لائے ، آپ کو آتا دیکھ کر منتظمینِ جلسہ کی خوشی کی کوئی حد نہ رہی ، اور میں رُعب کی وجہ سے خاموش ہوگیا ، فرمایا کہ آپ وعظ جاری رکھئے ، میں سنوں گا ، حضرت کی مرضی پاکر میں نے وعظ شروع کیا ، اتحاد واتفاق بین المسلمین پر وعظ ہوا ، وعظ ختم ہوا تو حضرت تشریف لے گئے ، دوسرے روز جب بعد نمازِ فجر حضرت کی خدمت میں حاضر ہوا ، تو بعض لوگ بشارت دینے لگے کہ حضرت والا آپ کے وعظ سے بہت خوش ہوئے ہیں ، میں خدمت میں پہونچا تو حضرت کا چہرۂ مبارک گلاب کی طرح کھلاہوا تھا ، حاضرین مجلس سے خطاب کرکے فرمایا کہ’’ رات میں نے ایک عالمِ ربانی کا وعظ سنا ‘‘ اور پھر دعائیں دینے لگے ۔ ٭٭٭٭٭٭