نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
ناموں کے ساتھ لمبے چوڑے القاب نہ تھے، حضرت شیخ الہند پورے دیوبند میں صرف ’’بڑے مولوی صاحب‘‘ کے لقب سے معروف تھے، مولانا معین الدین صاحب نے اسٹیشن پر اتر کر تانگہ والے سے پوچھا کہ تم مولانا محمودحسن صاحب کا مکان جانتے ہو؟تانگہ والے نے جواب دیا کہ دیوبند میں ایک بڑے مولوی صاحب ہیں، ان کا مکان جانتا ہوں، مگر ان کا نام مجھے معلوم نہیں، مولانا نے فرمایا کہ بس وہیں لے چلو، تانگہ والے نے ان کو بڑے مولوی صاحب کے مکان پر پہونچا دیا، یہ اندر داخل ہوئے، دیکھا کہ ایک صاحب پستہ قد ، تہبند باندھے ہوئے، صرف بنیان پہنے ،چھوٹی دوپلی ٹوپی سر پر پہنے ہوئے مکان کے صحن میں کھڑے ہیں، مولانا نے سمجھا کہ یہ کوئی مولانا محمود حسن صاحب کے خادم ہیں، اپنا سامان ان کے حوالہ کیا، اورکہا، سامان رکھ لو، اورمولانا کو اطلاع دے دو کہ مولانا معین الدین صاحب اجمیری ملاقات کے لئے آئے ہیں، حضرت مولانا کو ان کی ناواقفیت سے خدمت کا خوب موقع ہاتھ آیا، سامان اٹھا کر اندر رکھا، اورپنکھے کے نیچے اپنے آرام کرنے کے لئے جو چارپائی بچھا رکھی تھی، اس پر مولانا کو بیٹھا دیا، بجلی کا زمانہ نہیں تھا، فرشی پنکھا تھا، گرمی کی دوپہر تھی، حضرت نے پنکھا کھینچنا شروع کردیا، مولانا معین الدین صاحب نے فرمایا کہ میاں! مولانا کو اطلاع کردو، میں ان کے ملاقات کے لئے آیا ہوں، حضرت نے فرمایا کہ ابھی اطلاع ہوجائے گی، آپ گرمی میں آئے ہیں، ذرا آرام کرلیں، پھر گھر میں تشریف لے گئے، وہاں سے ٹھنڈا شربت لائے، مولانا نے فرمایا کہ مولانا سے کب ملاقات ہوگی، حضرت نے فرمایا کہ وہ بھی ہوجائے گی، آپ شربت نوش فرمائیں، پھر کچھ دیر گزرنے کے بعد گھرمیں تشریف لے گئے، اورکھانا لا کر رکھا، اب تو مولانا معین الدین صاحب نے ذرا غصہ کے لہجہ میں فرمایا، کہ آپ کھانا بھی لے آئے، لیکن مولانا سے ملاقات نہیں ہوئی، میری واپسی کا وقت قریب آرہا ہے، اس وقت حضرت مولانا شیخ الہند قدس سرہ نے فرمایا کہ مولانا تو یہاں کوئی نہیں رہتے، بندہ محمود تو میرا ہی نام ہے، یہ سن کر مولانا معین الدین صاحب حیران رہ گئے کہ اب کیا کریں؟ اوربڑی شرمندگی کے ساتھ کہنے لگے، کہ آپ نے پہلے کیوں نہیں ظاہر کیا ؟حضرت نے فرمایا کہ آپ دربار اجمیر سے تشریف لائے ہیں، اگر میں ظاہر کردیتا تو مجھے یہ خدمت کی سعادت کیسے ملتی؟ مولانا معین الدین صاحب حیرت میں رہ گئے، اوراس معاملہ کا جو اثر ہونا چاہئے تھا، وہی ہوا، انہوں نے واپسی کا ارادہ