نمونے کے انسان |
زرگان د |
|
معظمہ میں حضرت مفتی محمد شفیع صاحب کا ایک خط لے کر احقر کے پاس پہونچے کہ ان ضعیف بزرگ کی خدمت کرو،حتی الوسع حضرت کے حکم کی تعمیل کی گئی،اور بات آئی گئی ہوگئی،حج سے واپسی کے بعد جب آموں کا موسم آیا تو سید ریاض الحسن صاحب نے حسب معمول حضرت کی خدمت میں بذریعہ ریل اپنے باغ کے بہترین آم بھیجے،اور بلٹی ڈاک سے بھیج دی۔لطیفہ ان آموں کے ساتھ یہ ہوا کہ آم کی پیٹی تو لانڈھی اسٹیشن پر پہلے پہونچ گئی لیکن محکمہ ڈاک کی تیز گامی اور مستعدی کی وجہ سے بلٹی کا رجسٹرڈ لفافہ حضرت کو نہ مل پایا،ایک دن لانڈھی ریلوے اسٹیشن کے ماسٹر نے فون کرکے حضرت کو بتایا کہ آپ کے نام آموں کی ایک پیٹی دو روز سے آئی پڑی ہے اور آم سڑنے لگے ہیں،اس کو منگوا لیجئے،صبح دس بجے فون آیا ،بارہ بجے ڈاک سے حضرت کو بلٹی بھی مل گئی،چنانچہ آم منگوائے گئے،بلٹی کے ساتھ خط میں سیدصاحب نے لکھا تھا کہ ان آموں کا چوتھائی میرے عرفاتی بھائی فخر عالم کو پہونچا دیں،آم آئے ،پیٹی کھولی گئی تو پتہ چلا کہ تقریباً سارے کہ سارہ آم سڑ گئے ہیں،اور محض چند دانے(اور وہ بھی داغ دار)ایسے نکلے کہ جنہیں فوری طور پر کھایا جاسکتا تھا ، جون کے مہینے کی اس تپتی دوپہر میں جب کہ لو کے تھپیڑے ہم جیسے لوگوں کو کمروں کے اندر اور پنکھوں کے نیچے سلارہے تھے،ٹھیک سوا دو بجے دوپہر میں میرے گھر پر دستک ہوئی،کمرے سے باہر نکل کر دروازہ کھولا تو دیکھا کہ حضرت کھڑے ہیں،اور کاغذ کا ایک چھوٹا سا تھیلہ ہاتھ میں ہے، یہ تھیلا احقر کو دیتے ہوئے فرمایا کہ بھائی!آج تمہارے ان آموںنے بہت ستایا،ریاض الحسن نے بھیجے ہیں،اور پھر سارا قصہ سنایا،میں انتہائی حیرانی سے حضرت کو دیکھ رہا تھا کہ اللہ تعالی نے انہیں کن کن اوصاف حمیدہ سے نوازا ہے،اور پشیمانی سے گڑا جارہا تھا کہ اس گرم ترین دوپہر میں اس فقیہ اعظم نے ایک امانت کو اس کے حق دار تک پہونچانے میں کس قدر صعوبت اٹھائی؟یہ چار آم جو داغ سے خالی نہیں تھے اگر حضرت ہی نوش فرمالیتے اور مجھے صرف ٹیلی فون سے یا مابعد کسی ملاقات پر بتادیتے تو میرے نزدیک کوئی حرج کی بات نہ تھی،اور میں نے یہ بات کہی بھی،اور جب حضرت نے فرمایا کہ بھئی!امانت کے معاملہ میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے تو احقر نے عرض کیا کہ حضرت!پھر ایسا ہی تھا تو آپ کسی اور شخص کے ہاتھ بھیج دیتے۔کتنے باریک تھے ہمارے حضرت کہ جواب ملا ’’یہ گلے سڑے آم ایسے ہی بھیج دیتا،لانے والا نہ جانے بات صحیح پہونچاتا یا