روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
کنیز کے مالک نے کہا کہ بھائی! آپ نے صرف چار درہم دام لگایا اور میں نے اس کو کس قدر گراں خریدا ہے۔حضرت نے جواب دیاکہ عیب دار سودے کا دام کم ہی لگتا ہے۔ دریافت کیا کہ ہماری اِس کنیز میں کیا عیب ہے؟ فرمایا: اِس کے بدن سے پیشاب پاخانہ نکلتا ہے اور اگر یہ ایک ماہ تک اپنے دانتوں کو نہ صاف کرے تو منہ سے ایسی بدبو آوے گی کہ تم اپنا منہ اِس کے قریب نہ کرسکو گے، اور اگر ایک ماہ تک غسل نہ کرے تو اس کے پاس بدبو کے سبب لیٹ نہ سکو گے اور جب یہ بوڑھی ہوجاوے گی اس کی جوانی کا لطف ختم ہوجاوے گا پھر قبر میں جاکر تو سڑ گل جاوے گی۔ بس مالک چپ ہورہا اور لاجواب ہورہا پھر کچھ دیر میں دریافت کیا کہ کیا تمہارے پاس کوئی عورت ایسی ہے جو اِن عیوب سے پاک ہو۔ فرمایا ہاں! جنّت میں ہماری حوروں میں اِس قسم کا کوئی عیب نہیں ہے نہ پیشاب نہ پائخانہ، نہ منہ سے بدبو ، اُن کے پسینوں میں مُشک کی خوشبو ہوگی، نہ اُن کو موت آوے گی، نہ بڑھاپا آوے گا، ہمیشہ باکرہ رہیں گی اور ہمارا انتظار کر رہی ہیں۔ کسی غیر مرد پر نظر نہ ڈالیں گی۔ اِس حکایت میں کیا ہی عبرت کا سبق ہے۔ یعنی چند دن دُنیا میں آنکھوں کو بچانا ہے اور پھر حوروں سے ملاقات کا انعام کیا ہی اعلیٰ جزا ہے۔ دُنیا کے حسینوں کا نقشہ قبر میں کیا ہوگا، نذیر اکبر آبادی کی زبان سے سنیے ؎ کئی بار ہم نے یہ دیکھا کہ جن کا مشین بدن تھا معطر کفن تھا جو قبر کہن ان کی اُکھڑی تو دیکھا نہ عضوِ بدن تھا نہ تارِ کفن تھا حضرت رومی رحمۃ اﷲ علیہ ارشاد فرماتے ہیں کہ ؎ زلف جعد و مشکبار و عقل بر آخر او دُم زشت پیر خر