روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
ایسے دل کو قرآن میں قلبِ سلیم سے پکارا گیا ہے۔ اِلَّا مَنۡ اَتَی اللہَ بِقَلۡبٍ سَلِیۡمٍ ؎ برعکس دنیا کے فانی حسینوں کے جن کا انجام یہ ہے کہ افسردہ گل کی طرح کل مرجھائے ہوئے ہوں گے اور ان کے عاشق بھی ندامت سے افسردہ ہوں گے۔ احقر کے اشعار ؎ اُن کے عارض کی عارضی ہے بہار پھول ان کے سدا بہار نہیں اپنے کچھ پُرانے اشعار بھی یاد آئے ؎ ان کے عارض کو لغت میں دیکھو کہیں مطلب نہ عارضی نکلے یہ چمن صحراء بھی ہوگا یہ خبر بلبل کو دو تاکہ اپنی زندگی کو سوچ کر قرباں کرے تم نے دیکھا بگڑتی بہت صورتیں ان کی صورت بھی اک دن بگڑ جائے گی اللہ تعالیٰ کی محبت کا اگر ذرّۂ غم مل جاتا تو بقول علّامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اﷲ علیہ کے یہ دل قیمتی ہوجاتا ؎ ترے غم کی جو مجھ کو دولت ملے غمِ دو جہاں سے فراغت ملے محبت تو اے دل بڑی چیز ہے یہ کیا کم ہے جو اس کی حسرت ملے اس غمِ عشق حقیقی پر احقر کا شعر ؎ ------------------------------