روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
خدا رحمت کُندایں عاشقانِ پاک طینت را دیدۂ سعدی و دل ہمراہِ تست تا نہ پنداری کہ تنہا می روی سعدی کی آنکھیں اور دل تیرے ہمراہ ہیں تاکہ تویہ نہ سمجھے کہ میں تنہا جارہا ہوں۔ فائدہ: مطلب یہ ہے کہ اگر جسم دور ہو تو دل سے قریب ہونا کافی ہے اور اگر قربِ حسّی ہو اور دل نہ ملے تو یہ ملنا نہیں۔ بقول شاعر ؎ آدمی آدمی سے ملتا ہے دل مگر کم کسی سے ملتا ہے اور احقر کا شعر ہے ؎ آنکھ سے آنکھ ملی دل سے مگر دل نہ ملا عمر بھر ناؤ پہ بیٹھے مگر ساحل نہ ملا بعض لوگ عمر بھر شیخ کے پاس رہتے ہیں مگر مناسبتِ باطنی نہ ہونے سے نفع تام نہیں ہوتا۔ افسوس کہ بعض لوگ دنیا کے حسینوں سے محبت کرنا جانتے ہیں لیکن اللہ والے جن کی روحیں آفتاب اور ماہتاب سے زیادہ حسین اور روشن ہیں ان کی محبت کرنا نہیں جانتے حالاں کہ دراصل یہی حضرات محبت کے قابل ہیں۔ بقول عارف رومی رحمۃاﷲ علیہ ؎ مہرِ پاکاں درمیانِ جاں نشاں دل مدہ الَّا بہ مہر دل خوشاں مولانا فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے پاک بندوں کی محبت کو جان کے اندر رکھ لو، جمالو، اور خبردار! دل کسی کی محبت میں مت دینا مگر ان کو دل دینا جن کا دل اللہ والا ہونے سے اچھا دل ہوتا ہے۔