روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
قِیْلَ الذَّرَّۃُ مَایُرٰی فِیْ شُعَاعِ الشَّمْسِ مِنَ الْہَبَاءِ اور کہا گیا کہ ذرّہ وہ ہے جو سورج کی شعاعوں میں سے گردوغبار سے نظر آتے ہیں۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّہٗ اَدْخَلَ یَدَہٗ فِی التُّرَابِ ثُمَّ رَفَعَہَا ثُمَّ نَفَخَ فِیْہَا وَقَالَ کُلُّ وَاحِدَۃٍ مِّنْ ہٰؤُلَاءِ مِثْقَالُ ذَرَّۃٍ؎ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اﷲ عنہا نے اپنے ہاتھ مٹی میں ڈالے پھر پھونک ماری اور فرمایا: ہر ایک ان میں کا مثقال ذرّہ ہے۔ تشریحاتِ بالا کی روشنی میں معلوم ہوا کہ دنیا میں گناہ اور نافرمانی کے ثمرات اور عواقب مصیبت نہیں بلکہ مصائب اور مرض نہیں بلکہ امراض لاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ترکِ معاصی کی توفیق بخشیں۔ اَللّٰہُمَّ ارْحَمْنَا بِتَرْکِ الْمَعَاصِیْ حق تعالیٰ کا ارشاد ہے: مَاۤ اَصَابَکُمۡ مِّنۡ مُّصِیۡبَۃٍ فَبِمَا کَسَبَتۡ اَیۡدِیۡکُمۡ وَ یَعۡفُوۡا عَنۡ کَثِیۡرٍ؎ ترجمہ: جو کچھ تم کو مصائب آتے ہیں وہ اکثر تمہارے مکسوبات سیّۂ سے آتے ہیں۔ (یعنی معاصی کے سبب) اور اکثر خطاؤں کو تو وہ اپنے کرم سے معاف ہی فرمادیتے ہیں۔ مَا اَصَابَکُمْ مِّنْ مُّصِیْبَۃٍ أَیُّ مُصِیْبَۃٍ کَانَتْ مِنْ مَّصَائِبِ الدُّنْیَا کَالْمَرَضِ وَسَائِرِالنَّکِبَاتِ،فَبِمَاکَسَبَتْ اَیْدِیْکُمْ أَیْ سَبَبُ مَعَاصِیْکُمُ الَّتِی اکْتَسَبْتُمُوْہَا، وَیَعْفُوْعَنْ کَثِیْرٍ أَیْ مِنَ الذُّنُوْبِ فَلَا یُعَاقِبُ عَلَیْہَا ؎ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم ہے اُس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے لکڑی کی خراش، رگوں کا اختلاج، پتھر کا زخم، قدم کا پھسلنا نہیں ہوتا مگر گناہ کے سبب، اور جو عفوکرتا ہے اللہ وہ اس سے کثیر ہے۔؎ ------------------------------