روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
زندگی پُر کیف پائی گرچہ دل پُر غم رہا اُن کے غم کے فیض سے میں غم میں بھی بے غم رہا اہلِ دنیا اسبابِ راحت حاصل کرلیتے ہیں لیکن راحت اور سکون تو حق تعالیٰ کے قبضے میں ہے۔ یہ سکون زمین سے مثل پیٹرول نہیں ملے گا یہ آسمان سے اترتا ہے، اور جس سے آسمان والا راضی ہوتا ہے اس کے ہی دل پر اُترتا ہے۔ حق تعالیٰ کا ارشاد ہے: اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ ﴿ؕ۲۸﴾؎ دلوں کو چین تو ہماری ہی یاد سے ملتا ہے جس سے دنیا کی اکثریت محروم ہے اسی لیے دنیا کی اکثریت سرگرداں وپریشان وحیران ہے ؎ کوئی نالاں کوئی گریاں کوئی حیراں نکلا جو تری بزم سے نکلا سو پریشاں نکلا سکون تو مُنَزَّلْ مِنَ السَّمَاء دولت ہے۔ ارشاد ہے ہُوَ الَّذِیۡۤ اَنۡزَلَ السَّکِیۡنَۃَ فِیۡ قُلُوۡبِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: سکون تو وہ مائدہ اور منّ وسلوٰی ہے جو آسمان سے اللہ تعالیٰ قلوبِ مؤمنین پر اُتارتا ہے۔ اے زمین سے چپکنے والو اور آسمان والے سے دور بھاگنے والو! تم زمین میں کیا تلاش کررہے ہو؟ بنگلوں اور کاروں اور ایئرکنڈیشنڈ گھروں میں، مرغ کی بریانی اور نوٹ کی گڈیوں میں تم ہماری غفلت اور نافرمانی کی نحوست کے وبال سے بدحواس اور پریشان رہوگے اور سکون کو خواب میں بھی نہ دیکھ سکوگے۔ ایئرکنڈیشنڈ کمرے تمہاری کھال ٹھنڈی کردیں گے لیکن تمہارے دل ہمارے بھیجے ہوئےحوادث اور مصائب اور افکار اور غموں سے گرم ہوں گے اور ویلیم فائیو کی گولیوں سے بھی سکھ کی نیند نہ سو سکو گے۔ برعکس جاؤ ان بوریا نشینوں کو دیکھو جو ہمارے نامِ پاک سے مست ہیں اور ان کا عالم دیکھو کیا ہے؟ وہ کیا کہہ رہے ہیں ؎ ------------------------------