روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
گناہ نہ کرنے کے عزم مصمم سے یہ انعام ملتا ہے کہ گناہوں کے پہاڑ کے پہاڑ توبہ کی برکت سے اُڑ جاتے ہیں۔ حضرت حکیم الامّت تھانوی رحمۃاﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ تھوڑی سی بارود جو مخلوق ہے پہاڑوں کو اڑا دیتی ہے تو حق تعالیٰ کی کیا شان ہوگی؟ گناہوں کے پہاڑ کیوں نہ اُڑا دے گی۔ توبہ کی برکت اور اس کی تاثیر کا کرشمہ دیکھیے کہ حق تعالیٰ جس کی توبہ قبول فرمالیتے ہیں اس کے تمام گواہوں کی شہادتوں کو مٹادیتے ہیں۔ اس مضمون کے ذیل میں اپنے وعظ کے اندر حضرت حکیم الامّت تھانوی رحمۃاﷲ علیہ یہ حدیث پیش کرتے ہیں جس کو’’التشرف فی احادیث التصوف‘‘ (ماہ ربیع الثانی ۵۰ ھ الہادی، ص:۳۱) میں بھی تحریر فرمایا ہے: اِذَا تَابَ الْعَبْدُ اَنْسَی اللہُ الْحَفَظَۃَ ذُنُوْبَہٗ وَاَنْسٰی ذٰلِکَ جَوَارِحَہٗ وَمَعَالِمَہٗ مِنَ الْاَرْضِ حَتّٰی یَلْقَی اللہَ وَلَیْسَ عَلَیْہِ شَاہِدٌ مِّنَ اللہِ بِذَنْبٍ؎ جب بندہ توبۂخالص کرتا ہے جو مقبول ہوجاتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہ کو ملائکۂ حافظین اور کاتبینِ اعمال کو بھی بھُلادیتا ہے اور اسی طرح اس کے اعضائے جوارح کو اور اس زمین سے بھی اس کے نشانات بھلادیتا ہے جس جگہ اس نے وہ گناہ کیا تھا یہاں تک کہ وہ شخص اللہ تعالیٰ سے اس حال میں ملتا ہےکہ اس پر اس کے گناہ کا کوئی گواہی دینے والا نہیں ملتا۔ مجدّد الملّت حضرت حکیم الامّت تھانوی نوّراللہ مرقدہٗ فرماتے ہیں کہ اللہ اکبر! کیا شانِ رحمت ہے، دنیا کے سلاطین مجرموں کو معاف کرنے کے باوجود اُن کے جرائم کے کاغذات کو عدالتوں میں محفوظ رکھتے ہیں لیکن وہ ارحم الراحمین اپنے مجرمین کو اس طرح معاف فرماتے ہیں کہ اُن کے جرائم کی تمام یاد داشتوں کو بالکلیہ محو اور فنا کرادیتے ہیں۔ اور فرمایا کہ فرشتوں سے یہ کام نہیں لیتے براہِ راست خود اپنی قدرتِ کاملہ غالبہ سے یہ کام کرتے ہیں تاکہ بروزِ محشر فرشتے ہمارے گناہ گار بندوں کو طعنہ نہ دیں کہ نامۂاعمال تو ------------------------------