روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
صفتِ رحیم کی رحمت تکلیف سے بالکل نہیں ملتی اور وہ نعمتِ محض ہے، نہیں عطا کی جاتی مگر اہلِ سعادتِ کاملہ کو۔ علّامہ آلوسی رحمۃ اﷲ علیہ اس مقام پر دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ! ہم کو دارین کے سُعداء میں کردے حضورصلی اﷲ علیہ سلم کے طفیل سے۔ شیطان کا تصرف اور اثر، گناہ کرنے کے بعداس کی تاریکی اور ظلمت میں اِنَّمَا اسۡتَزَلَّہُمُ الشَّیۡطٰنُ بِبَعۡضِ مَا کَسَبُوۡا (اَیْ مِنَ الذُّنُوْبِ) ؎ شیطان نے ان کو پھُسلادیا بعض ان اعمال کے سبب جس کا انہوں نے اکتساب کیا۔ اس آیت کے ذیل میں علّامہ آلوسی رحمۃاﷲ علیہ تحریر کرتے ہیں: لِأَنَّہَا تُوْرِثُ الظُّلْمَۃَ، وَالشَّیْطٰنُ لَا مَجَالَ لَہٗ عَلَی ابْنِ اٰدَمَ بِالتَّزْیِیْنِ وَالْوَسْوَسَۃِ اِلَّا اِذَا وَجَدَ الظُّلْمَۃَ فِی الْقَلْبِ کیوں کہ گناہ سے دل میں اندھیرا پیدا ہوتا ہے اور شیطان کی طاقت آدم علیہ السلام کی اولاد پر بُرے اعمال کو مُزیّن کرنے اور گناہ کے وساوس ڈالنے کی نہیں ہوتی جب تک کہ اِس کو اُن کے دل میں اندھیرا گناہ کا نہ ملے(جیسے چمگادڑ(خفاش) ہمیشہ اپنی سکونت اور قیام کے لیے اندھیرا چاہتا ہے)۔ وَلَقَدْ عَفَا اللہُ عَنْہُمْ اور تحقیق کہ حق تعالیٰ شانہٗ نے ان کو معاف فرمادیا۔ عفو کیا ہے؟ مَحْوُ الْجَرِیْمَۃِ بِالتَّوْبَۃِ خطا کو توبہ سے مٹادینا ۔چناں چہ جب قلب توبہ کی ندامت اور عزم علی التقویٰ کے نور سے روشن ہوجاتا ہے تو شیطان کے اثرات ایسے دل سے ختم ہوجاتے ہیں: حِیْنَ اسْتَنَارَتْ قُلُوْبُہُمْ بِنُوْرِ النَّدْمِ وَالتَّوْبَۃِ اِنَّ اللہَ غَفُوۡرٌ حَلِیۡمٌ: وَبِمُقْتَضٰی ذٰلِکَ ظَہَرَتِ الْمُخَالِفَاتُ وَاَرْدَفَتْ ------------------------------