روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
کرامتِ عشق معذور تھا ضمیر کے اظہار سے لیکن مجمع میں تیرے درد نے پہروں بُلا دیا لذّتِ تعلق مع اللہ گرچہ میں دور ہوگیا لذّتِ کائنات سے حاصلِ کائنات کو دل میں لیے ہوئے ہوں میں لذّتِ تلاوت لذّتِ دو جہاں ملی اس کے کلام سے مجھے اس کے قرین بیٹھ کر راحتِ دو جہاں ملی لذّتِ ذکر دل کی گہرائی سے ان کا نام جب لیتا ہوں میں چومتی ہے میرے قدموں کو بہارِ کائنات ظاہری شکستہ حالی اور باطنی دولت قطرہ کا بھی محتاج سمجھتی تھی جنہیں خلق دل میں ہیں مگر عیش کا دریا لیے ہوئے علاج ذوق حُسن بینی نہیں علاج کوئی ذوق حُسن بینی کا مگر یہی کہ بچا آنکھ بیٹھ گوشہ میں اگر ضرور نکلنا ہو تجھ کو سوئے چمن تو اہتمام حفاظتِ نظر ہو توشہ میں