روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
غمِ عشق سینکڑوں غم ہیں زمانہ ساز کو اک ترا غم ہے ترے ناساز کو منّت اخفائے راز کہیں ظاہر نہ کرے آہ مرا راز نہاں عمر گزری ہے مری منّتِ اخفاء کرتے بدون تعلق مع اﷲ زندگی مشکل ترے غم کے سوا ممکن نہیں تھا گزرتے دن مری جانِ حزیں کے شانِ قلب اہل اللہ وہ دل جو تیری خاطر فریاد کررہا ہے اُجڑے ہوئے دلوں کو آباد کررہا ہے تکالیف راہِ سُلوک کے ثمرات جفائیں سہہ کر دُعائیں دینا یہی تھا مجبور دل کا شیوہ زمانہ گزرا اسی طرح سےتمہارے در پر دلِ حزیں کا نہیں خبر تھی مجھے یہ اختؔر کہ رنگ لائے گا خوں ہمارا جو چپ رہے گی زبانِ خنجر لہو پکارے گا آستیں کا دیکھیے کیا رنگ لاتا ہے شہیدوں کا لہو اس کی رحمت سے ملے مجھ کو مرا جام و سبو قربِ سجدہ مجھ کو جینے کا سہَارا چاہیے غم تمہارا دل ہمارا چاہیے بحرِ اُلفت کا کنارا چاہیے در تمہارا سر ہمارا چاہیے