روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
قتل کرتی ہے جسے شمشیرِ عشق وہ شہید زندہ دیکھا چاہیے اشکِ ندامت اور آہِ مضطر آہ سے راز چُھپایا نہ گیا منہ سے نکلی مرے مضطر ہوکر چشمِ نم سے جو چھلک جاتے ہیں ہیں فلک پر وہی اختر ہو کر ہنگامۂ عَالمِ شباب کی قیمت کسی خاکی پہ مت کر خاک اپنی زندگانی کو جوانی کر فدا اس پر کہ جس نے دی جوانی کو احتیاط از تحقیرِ مسلماناں نامناسب ہے اے دلِ ناداں اک جُذامی ہنسے زُکامی پر یہ ملفوظ حضرت حکیم الامّت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ کا ہے کہ ہر انسان اپنی رُوحانی بیماری کو کوڑھ سمجھے اور دوسروں کی بیماریوں کو زکام، پس کسی جُذامی کو نہ دیکھا ہوگا کہ کسی کے نزلہ زکام کا مذاق اڑاتا ہو۔ عظمتِ صحابۂ کرام رضی اﷲ عنہم ورضوا عنہ خدا نے خود جنہیں بخشا رضا مندی کا پروانہ ان ہی پر بعض ناداں کچھ گڑھا کرتے ہیں افسانہ خدا کی رائے سے بھی منحرف تو ہے معاذ اللہ میں کہہ دوں کیوں نہ اے ظالم تجھے پھر حق سے بیگانہ