روح کی بیماریاں اور ان کا علاج |
س کتاب ک |
|
حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: یَعْلَمُ خَآئِنَۃَ الْاَعْیُنِ وَمَا تُخْفِی الصُّدُوْرُ؎ اللہ آنکھوں کی اور سینوں کی خیانتوں سے باخبر ہے ؎ چوریاں سینوں کی اور آنکھوں کے راز جانتا ہے سب کو تو اے بے نیاز اور حق تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن زبان پر مُہر لگادی جاوے گی اور تمہارے ہاتھ اور پاؤں تمہارے اعمال پر گواہی دیں گے۔ ب) گناہوں کے تقاضوں کو کمزور کرنے اور مغلوب کرنے کی کوشش میں اہتمام کرنا جس کی تدبیر کثرتِ ذکر اللہ اور اہل اللہ کی صحبت میں زیادہ سے زیادہ حاضری کا اہتمام کرنا ہے۔ اور بزرگوں کی کتب کا اور ان کے ملفوظات کا مطالعہ کرنا اس وقت جب صحبتِ کامل میسر نہ ہو اور موت کا کثرت سے مراقبہ کرنا اور دوزخ کے حالاتِ درد ناک کا مراقبہ کرنا اور دنیا کی تمام لذّتوں کے فانی ہونے اور آخرت کی تمام نعمتوں کے باقی ہونے کا مراقبہ کرنا۔ ان تدابیر سے گناہوں کے تقاضے مغلوب اور کمزور ہوجاتے ہیں۔ انتباہ:یہ تمنا کرنا کہ گناہ کا تقاضا ہی نہ پیدا ہو یہ محض نادانی ہے اور نفس کا مجاہدہ کی تکلیف سے گریز کرنا ہے۔ حالاں کہ حکمتِ الٰہیہ نے یہ تقاضے اسی لیے رکھے ہیں کہ مجاہدہ سے بندوں کا امتحان کیا جاوے۔ اور کہتا ہے یہ بندہ محمد اختر کہ شیخِ کامل کی صحبت کا لزوم اور اپنے حالات کی صحیح صحیح طور پر اطلاع کرنا اور شیخ کی تجویزات پر اہتمام سے پابندی کرنا اصلاح کے باب میں اکسیر ومجرب ہے اور سب تدابیر سے نافع تر ہے اور پیر کامل کی صحبت سے اصلاح کامل کا ترتب اولیاء امّت سے بطور تواتر کے ثابت ہے۔ پس جس کا دل چاہے تجربہ کرلے ،اور عادتاً اصلاح ممکن نہیں ہے بدون شیخِ کامل کی نظر عنایت اور لزومِ صحبت اور اس کی ------------------------------